’رواں برس کے آخر تک 7 کروڑ پاکستانیوں کو ویکسین لگائی جائے گی‘

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنے ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ ’پاکستان میں 10 کروڑ افراد ویکسین لگوانے کے اہل ہیں۔ اس سال کے آخر تک سات کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا ویکسین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت اب تک ویکسین کی تین کروڑ خوراکیں خریدنے کے معاہدے کر چکی ہے۔‘
’ان میں سے تقریباً 90 فیصد خوراکیں خرید کر لائی جائیں گی جبکہ جون تک ویکسین کی ایک کروڑ 90 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچنے کی توقع ہے۔‘
انہوں نے ویکسینیشن مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان کی کل آبادی 22 کروڑ ہے جس میں سے 25 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔‘
ویکسین کی عدم دستیابی کے حوالے سے معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ’ایسٹرازینیکا اور موڈرنا جیسی بڑی کمپنیوں کو بھی ویکسین کی طلب پوری کرنے میں مشکل ہو رہی ہے جبکہ ویکسین کی کمی کی وجہ سے آسٹریلیا اور کینیڈا جیسے امیر ممالک نے اپنی ویکسینیشن مہم سست کر دی ہے۔‘
’وہ ممالک جو خود ویکسین تیار کرتے ہیں انہوں نے بھی اس کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ کین سائنو کی پاکستان میں فلنگ شروع ہونے والی ہے (فوٹو: روئٹرز)
ڈاکٹر فیصل سلطان نے مزید کہا کہ ’اس صورت حال میں ہمارے لیے ایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ سنگل ڈوز چینی ویکسین کین سائنو کی پاکستان میں فلنگ شروع ہونے والی ہے۔‘
’چین کے ساتھ معاہدے کے تحت قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میں ہر ماہ کین سائنو ویکسین کی تین لاکھ خوراکوں کی فلنگ کی جائیں گی۔‘
انہوں نے چین کا تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’چین نے ہماری بہت مدد کی ہے اور اس ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے عوام سے ایک بار پھر کہا کہ ’ویکسین بہت اہم ہے لیکن موجودہ وبا کی لہر میں ہم سب سے بڑی رکاوٹ ایس او پیز پر عمل کر کے ڈال سکتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 79 افراد وبا سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مزید 4 ہزار 213 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 8 لاکھ 34 ہزار 146 ہے جن میں سے 7 لاکھ 28 ہزار 44 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 18 ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں