پاکستان میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ‘یوم استحصال’ منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر اسلام آباد میں اعلیٰ حکومتی شخصیات نے دفتر خارجہ سے پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک تک ‘مزاحمتی واک’ کی اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
مزاحمتی واک کے آغاز پر اس کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی جبکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے سامنے پہنچنے پر صدر عارف علوی واک میں شریک ہوئے اور ڈی چوک تک قیادت کی
واک میں سپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ کے چیئرمین، اراکین پارلیمنٹ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افرد نے شرکت کی۔
اس موقع پر پاکستان کے صدر عارف علوی نے کہا کہ اقوام متحدہ پاکستان کے نقشے کو قبول کرے تو مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے۔
واک میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈاپور، معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بھی شرکت کی۔
واک کے شرکا کشمیریوں کے حق میں اور انڈیا کے خلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔ شرکا نے مختلف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں نافذ کرفیو کے خاتمے کےلیے کردار ادا کرنے کے مطالبات درج تھے