جی 7 ممالک کے رہنماؤں نے روس کے منجمد اثاثوں سے حاصل ہونے والے منافع کی بدولت یوکرین کی مدد کے لیے 50 ارب ڈالر کے قرض کو حتمی شکل دے دی
سات دولت مند جمہوری ممالک گروپ کے رہنماؤں نے کہا کہ ہمارا اس بات پر اتفاق پوا کہ 50 ارب ڈالر کے قرض کس طرح فراہم کیے جائیں گے جہاں اس کا مقصد اس سال کے اختتام تک فنڈز کی تقسیم شروع کرنا ہے۔
جی سیون رہنماؤں نے مزید کہا کہ یوکرین کے بجٹ، عسکری تعاون اور تعمیر نو میں مدد کے لیے متعدد ذرائع کے ذریعے قرض کی رقم تقسیم کی جائے گی۔
عالمی رہنماؤں نے یہ اعلان جمعہ کو واشنگٹن میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور ورلڈ بینک کی زیر اہتمام منعقدہ اجلاس میں کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ وزرائے خزانہ نے ایک تکنیکی حل پر اتفاق کیا ہے جس میں مستقل مزاجی، ہم آہنگی، قرضے کی منصفانہ تقسیم اور تمام جی سیون شراکت داروں کے درمیان یکجہتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم یوکرین کی حمایت کے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں جس کی انہیں اس جنگ میں فتح کے لیے اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جنگ کا خاتمہ اور یوکرین کو پہنچنے والے نقصان کی ادائیگی کرے۔
اس ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ جی سیون پیکج کے ایک حصے کے طور پر امریکہ یوکرین کو 20 ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا، جس کی ادائیگی روسی خودمختار اثاثوں سے حاصل ہونے والے سود سے کی جائے گی۔
اس کا مقصد ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالے بغیر یوکرین کی حمایت کرنا ہے اور ہماری کوششیں یہ واضح کرتی ہیں کہ ظالم اپنے نقصانات کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
امریکی سیکریٹری وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے یوکرین کو قرض کی فراہمی کے لیے بدھ کے روز اپنے یوکرینی ہم منصب سرگی مارچینکو کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
ان کا یہ اقدام اس بات کی بھی غمازی کرتا ہے کہ امریکا یا یوکرینی ٹیکس ڈالر واپسی کا ذریعہ نہیں ہوں گے۔
امریکی حکام نے بتایا کہ باقی 30 ارب ڈالر کے قرضے جی 7 کے شراکت داروں بشمول یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا اور جاپان سے آنے والے ہیں۔
روس کے مرکزی بینک کے تقریباً 235ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کرنے والی یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ 18 ارب یورو (19.4 ارب ڈالر) کا قرض فراہم کرے گا۔
27 ممالک کے بلاک کے سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے ایک بیان میں کہا کہ روس کو اپنی جارحیت اور غیر قانونی جنگ کو ختم اور اس سے ہونے والے نقصان کی ادائیگی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کی آزادی کی اس لڑائی میں ان کے ستاھ یکجہتی کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔
جی سیون کی جانب سے اس قرض کے منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی کیونکہ امریکا نے یورپی یونین سے ضمانتیں مانگی تھیں کہ روس کے اثاثے منجمد رہیں گے۔
جی سیون نے بیان میں کہا کہ ہم نے ایک بار پھر یوکرین کے ساتھ کھڑے رہنے کے لیے اپنی غیر متزلزل عزم کو واضح کر دیا ہے، وقت صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ نہیں ہے۔