ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست، پاکستان کی تین سال بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلی فتح

پاکستان نے اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کرنے کے ساتھ ساتھ تین سال بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا۔

ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن انگلینڈ نے 36 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو جو روٹ اور اولی پوپ وکٹ پر موجود تھے۔

پاکستان کو دن کے آغاز میں ہی پہلی کامیابی مل گئی اور 37 کے مجموعی اسکور پر ساجد خان نے پوپ کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے پویلین رخصت کردیا۔

جو روٹ نے ہیری بروک کے ساتھ مل کر اسکور کو 55 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر انگلینڈ کی تاریخ کے سب سے کامیاب بلے باز نعمان علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

بروک نے بین اسٹوکس کے ہمراہ اگلے چند اوورز میں برق رفتاری سے بیٹنگ کی اور اسکور کو 78 تک پہنچا دیا لیکن نعمان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو کامیابی دلاتے ہوئے بروک کو بھی ایل بی ڈبلیو کردیا۔

جیمی اسمتھ کا بھی وکٹ پر قیام چند گیندوں تک محدود رہا اور چھ رنز بنانے کے بعد وہ بھی نعمان کی گیند پر کپتان شان مسعود کو کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد بین اسٹوکس کا ساتھ دینے برینڈن کارس آئے اور دونوں نے تیزی سے رنز اسکور کرتے ہوئے اسکور 125 تک پہنچا دیا لیکن نعمان کی ایک گیند پر کریز سے باہر نکل کر چھکا لگانے کی کوشش میں 17 رنز بنانے والے کپتان بین اسٹوکس اسٹمپ ہو گئے۔

برینڈن کارس کی مزاحمت بھی نعمان کے سامنے کارگر ثابت نہ ہو سکی اور وہ بھی 27 رنز بنانے کے بعد بائیں ہاتھ کے اسپنر کا شکار بن گئے۔

اس کے بعد پاکستان کو انگلینڈ کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم صرف 144 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی۔

پاکستان نے میچ میں 152 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔

پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے دوسری اننگز میں 8 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ دوسری اننگز میں دو وکٹیں لینے والے ساجد خان نے بھی میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔

سیریز کا تیسرا میچ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلا میچ کھیلنے والے کامران غلام کی سنچری اور صائم ایوب کی 77 رنز کی اننگز کی بدولت 366 رنز بنائے تھے۔

جواب میں بین ڈکٹ کی سنچری کے باوجود انگلینڈ کی ٹیم 291 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان نے ساجد خان کی 7 وکٹوں کی بدولت 75 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

دوسری اننگز میں سلمان علی آغا کی جرات مندانہ نصف سنچری سے تقویت پاتے ہوئے پاکستان نے 221 رنز بنائے تھے اور پہلی اننگز کی برتری کی بدولت انگلینڈ کو فتح کے لیے 297 رنز کا ہدف دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں