پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی و پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر خواتین امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔
کے نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے فرخ خان، مہرین آدم ملک، انیلہ افتخار، سیدہ ثمرین تاج اور سیدہ فردوس پروین کے نام دیے گئے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کے لیے الیکشن کمیشن کو تاشفین عباس، سلمہ سعید ،سیدہ ثمرین تاج، زریں بانو کے نام دیے گئے ہیں
پنجاب اسمبلی کے لیے اونازہ احسان، عزیزہ سعید ، ہما شاہانہ، یاسمین خاکوانی، زویا نعیم ، ثنا رزاق اور انیلہ افتخار کے نام بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل آئندہ عام انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے مسلم لیگ(ن) پارلیمانی بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں لیگی کارکنان اور ورکرز نے قیادت سے ان کے رویے پر شکوہ کیا اور سینئر ورکز سے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس مسلم لیگ(ن) کی خواتین ورکرز اور مقامی رہنماؤں نے قیادت کی جانب سے بے رخی برتنے پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، دوران اجلاس قیادت کی جانب سے بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر مخصوص نشستوں پر ٹکٹ کی امیدوار خواتین لیگی قیادت کے سامنے پھٹ پڑیں
ذرائع کے مطابق لیگی قیادت نے ایک عرصے سے پارٹی سے منسلک اور قربانیاں دینے والی خواتین کو نظرانداز کردیا اور پوری بات بھی نہ سنی، اس موقع پر خواتین نے میاں نواز شریف سے شکوہ کیا کہ میاں صاحب! ہم کسی کی بھانجی بھتیجیاں نہیں ہیں اس لیے بات نہیں سنی جا رہی۔
امیدوار لیگی کارکن کی بات پر دیگر خواتین امیدواروں نے حوصلہ افزائی کی لیکن اس موقع پر لاہور کی لیگی ورکر مدیحہ شاہ نیازی نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کو کھری کھری سنا دیں، مدیحہ شاہ نے کہا کہ سفارشی خواتین کی تعریفیں اور قربانیاں دینے والی ورکرز کی آواز دبائی جا رہی ہیں
ان کی اس بات پر مریم نواز نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی بات سن لی، اب آپ بیٹھ جائیں جس پر مدیحہ شاہ نے جواب دیا کہ ادھر بیٹھنے نہیں بلکہ اپنی قربانیاں گنوانے آئی ہوں، باہر نکالنا ہے تونکال دیں۔
لیگی خواتین کارکن اور ورکرز نے شکوہ کیا کہ میک اپ اور برانڈڈ کپڑے پہننے سے پارٹی کی کوئی خدمت نہیں ہوتی، دوران اجلاس مریم نواز اور سینئر رہنما تہمینہ دولتانہ کے درمیان بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
تہمینہ دولتانہ نے پارلیمانی بورڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے علاقے میں بہت کام کیا جس پر مریم نواز نے کہا کہ علاقے کی کہانی نہ سنائیں، یہ بتائیں کہ پارٹی کے لیے کیا کیا؟ ان کی اس بات پر تہمینہ دولتانہ نے بھی دوبدو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کیا چاہتی ہیں؟ میں مر جاؤ