سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے 554 ویں یوم پیدائش کے موقع پر گزشتہ روز تقریباً 3 ہزار سکھ یاتری واہگہ بارڈر کراسنگ کے ذریعے بھارت سے پاکستان پہنچ گئے۔
25 نومبر سے 4 دسمبر تک پاکستان میں اپنے 10 روزہ قیام کے دوران یاتری گوردوارہ جنمستھان ننکانہ صاحب، گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال، گرودوارہ سچا سودا، گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور، گوردوارہ روہڑی صاحب امین آباد اور گرودوارہ دربار صاحب کرتار پور نارووال کا دورہ کریں گے۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار امیر سنگھ نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور ریل سروس کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ یہ یاتریوں کی سہولت کے لیے بہت ضروری ہے جسے بھارتی حکام نے روک دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ای ٹی پی بی نے پربندھک کمیٹی کی مشاورت سے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس پی جی سی) امرتسر پارٹی کے رہنما خوشمندر سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستانیوں سے خصوصی محبت انہیں بار بار یہاں کا دورہ کرنے پر مجبور کردیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکھ یاتری کرتار پور راہداری کے کھلنے سے مطمئن ہیں، ہم پاکستانی حکومت بالخصوص ای ٹی پی بی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں گوردواروں کے تحفظ کے لیے انتظامات کیے ہیں۔
ایڈیشنل سیکرٹری (درگاہ) رانا شاہد سلیم نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں ذکر کیا کہ ایویکوئی ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ (ای ٹی پی بی) نے سکھ یاتریوں کے لیے رہائش اور سفری سہولیات کے علاوہ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔