اسرائیل نے غزہ کے 53 مقامات پر پر نسل کشی کرتے ہوئے مزید 377 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
اسرائیل کی جانب سے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ سمیت کئی کارکنوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار 800 ہوگئی ہے جبکہ 22 ہزار افراد زخمی ہیں۔
وزارت صحت کا بتانا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں شہیدفلسطینیوں میں آدھی تعدادبچوں کی ہے، اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں میں 3631 بچے اور 1872 خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حملوں کو آزادی کے لیے دوسری جنگ قرار دے دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ حماس کے خلاف جنگ مشکل اور طویل ہو گی۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جوابی کارروائیاں بھی جاری ہیں جس میں اسرائیلی فوج کی کئی بکتربند گاڑیوں کو تباہ کیا گیا، لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ نے بھی اسرائیلی فوجیوں پر حملے کرتے ہوئے صیہونی فوج کی کئی گاڑیاں تباہ کیں۔
حماس کے ترجمان ابوعبیدہ نے غزہ کے شہریوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطینی جنگ کو فیصلہ کن معرکہ سمجھیں اور ہمارے ساتھ اٹھیں، فتح ہماری ہی ہو گی۔