مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دیں۔
وکیل امجد پرویز نے نواز شریف کی جانب سے اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں دائرکی ہیں۔
درخواستوں میں استدعا کی گئی ہےکہ اپیلوں کو بحال کر کے میرٹ پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے۔
یاد رہےکہ سابق وزیراعظم نواز شریف ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ ہیں اور 10 سال تک عوامی عہدے کے لیے نااہل ہیں۔
نواز شریف نے 21 اکتوبر کو 4 سال بعد وطن واپسی پر اسلام آباد ائیرپورٹ کے لاؤنج میں اپنے وکلا سے مشاورت کی تھی اور اپیلیں بحال کرانے کی درخواستوں پر دستخط کیے تھے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نواز شریف کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کے بعد عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کی اپیلیں عدم پیروی پر خارج کر دی تھیں۔
عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے شریک ملزمان مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کالعدم قرار دے کر نیب ریفرنس سے باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جب کہ عدالت نے نواز شریف کی اپیلیں ان کے اشتہاری ہونےکے باعث خارج کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر اتھارٹیز انہیں پکڑیں یا وہ سرینڈر کر دیں تو اپیلیں بحال کرانے کی درخواست دائر کرسکتے ہیں۔
عدالت نے نواز شریف کو سرینڈر کرنے کے لیے نیب کو 24 اکتوبر تک گرفتاری سے بھی روک رکھا ہے۔