لاہور ہائیکورٹ نے رہائی کے حکم کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے پر آئی جی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
رہائی کے حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے پر پولیس افسروں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔
آئی جی اسلام آباد وارنٹ گرفتاری کے باوجود لاہور ہائیکورٹ میں پیش نہ ہوئے جس پر لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ ایس پی اسلام آباد کو آئی جی کو پیش نہ کرنے پر شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا اور حکم دیا کہ آئی جی اسلام آباد کو گرفتار کرکے عدالت پیش کریں۔
عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا تحریری جواب بھی مسترد کر دیا اور دونوں افسران کو فردجرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا جبکہ سرکاری وکیل کو پراسیکیوٹر مقرر کر دیا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری سے متعلق مقدمے میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کو توہین عدالت درخواست پر نوٹس جاری کر چکی ہے، پرویز الہیٰ کے وکیل مطمئن نہیں کر سکے کہ اس عدالت کے آرڈر کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟ لہٰذا آئی جی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دی جاتی ہے۔