سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس حادثے کو وسائل کی کمی کا شاخسانہ قرار دے دیا

وزیرر یلوے خواجہ سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس حادثے کو  وسائل کی کمی کا شاخسانہ قرار دے دیا، لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں، وجوہات کا تعین کیا جائے گا۔

وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے  لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں شرکت اور  اور 1200 طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) بحران کی بڑی وجہ میرٹ پر فیصلوں کا نہ ہونا ہے، انہوں نے ڈنکے کی چوٹ پر سب کو بتا دیا ہے کہ پی آئی اے نے ایسے نہیں چلنا اس کو بدلنا ہو گا۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، چند روز بعد نگران حکومت آجائے گی مگر  پھر  بھی اس حادثے کی تحقیقات چلتی رہیں گی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام ازحد ضروری ہے، مارشل لاز نے ملک کے حالات بہت خراب کیے، سیاست دان جب تک مل کر نہیں بیٹھیں گے تب تک پاکستان آگے نہیں جائے گا۔

حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نواب شاہ ٹرین حادثے کے متاثرین کی مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ اور زیر علاج زخمیوں کو 2 سے 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ٹھٹھہ میں انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنیکل کالج کا افتتاح کیا اور اس موقع پر خطاب میں کہا کہ اگلی حکومت پیپلز پارٹی بنائے گی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب میں اکثریت کا دعویٰ نہیں لیکن پیپلزپارٹی کی سیٹیں ہوں گی۔ بلوچستان اور کے پی میں پیپلزپارٹی کی اکثریت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہر شعبے میں عوام کی خدمت کی ہے، عوام میں جاکر اپنی غلطیوں کا بھی معلوم کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں