یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی میزبانی میں سمٹ شروع ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والی اس سمٹ میں 40 ممالک کے حکام شرکت کررہے ہیں، یہ سمٹ ایک ہفتے جاری رہے گی جس میں روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے اصول وضع کیے جائیں گے جب کہ اس سمٹ میں روس کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولودومیرزیلسنکی نے ہفتے سے شروع ہونے والے اس ڈائیلاگ کا خیر مقدم کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سمٹ میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں روس یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
یوکرین کے صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ غذائی تحفظ کا مسئلہ ہے، یہ افریقا، ایشیا اور دنیا کے دیگر ایسے ممالک جو براہ راست اس بات پر انحصار کرتے ہیں کہ امن فارمولے کو کیسے نافذ کیا جائے، ان ممالک کے عوام کی قسمت کا بھی مسئلہ ہے۔
روس نے گزشتہ ماہ یوکرین پر حملے کے الزام عائد کرتے ہوئے بحیرہ اسود سے اجناس کی برآمدات کے معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا تاہم یوکرین کا کہنا تھا کہ روس کے علیحدہ ہونے کے باوجود اجناس کی برآمدات جاری رہے گی۔
روس نے گزشتہ دنوں رومانیہ کے قریب یوکرین کی دو پورٹس کو بھی نشانہ بنایا جہاں اجناس کے گوداموں پر ڈرون حملے کرکے انہیں تباہ کردیا گیا۔