منافع خوروں نے ایل پی جی کی قیمت میں 50 روپے تک اضافہ کر دیا

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ روک تھام کے دعوؤں کے باوجود ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایل پی جی کی قیمت 177 روپے مقرر کی ہے اور اس لحاظ سے گھریلو سلنڈر 2092 روپے میں فروخت ہونا چاہیے لیکن اوگرا کی واضح ہدایات کے باوجود ایل پی جی 177 روپے کی بجائے 200 سے 210 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں 5 ارب روپے بلیک مارکیٹنگ کرکے کمائے گئے، پہاڑی علاقوں میں گیس کی قیمت مقررہ قیمت سے 50 روپے کلو تک مہنگی ہے،8 روز گزر گئے، اوگرا کے نوٹس کے باوجود کسی بھی ایل پی جی مہنگی فروخت کرنے والے پر ایکشن نہیں ہو سکا۔

ڈی جی ایف آئی اے ایل پی جی مافیا کے تمام پروڈیوسرز کو بلائیں اور تحقیقات کریں،کوئی گیس مارکیٹنگ کمپنی یا دکاندار مہنگی ایل پی جی فروخت کرنے میں ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹرول اور ڈیزل سے ایل پی جی 160 فیصد سستی ہے،سی این جی کو پروموٹ کرکے اربوں روپے کمائے گئے،ایل پی جی کا آٹو سیکٹر میں استعمال روکنے کے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں،پورے ملک میں سرکاری قیمت پر گیس نہیں مل رہی۔

دوسری جانب اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے نوٹیفائیڈ قیمتوں پر فروخت یقینی بنانے کیلئے مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں،اوگراکی جانب سے صوبائی اور ضلعی حکومتوں سے بھی نرخ کنٹرول کرنے کیلئے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

ترجمان اوگرا کے مطابق ملک میں ایل پی جی کی قیمتوں میں غیر قانونی اور غیر معمولی اضافے کا اوگرا نے نوٹس لے لیا گیا ہے اور اس حوالے سے تمام ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایل پی جی کی نوٹیفائیڈ قیمتوں پر فروخت یقینی بنانے کیلئے ضروری ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں