چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے گلیوں میں اسٹالز لگانے پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی مخالفت کردی۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری پر ضابطے کیلئے بیجنگ میں گلیوں میں اسٹالز لگانے پر عائد پابندی ہٹانے کے معاملے پر حکومت میں تقسیم واضح ہو گئی ہے کیونکہ چینی صدر نے ’اسٹریٹ اسٹال اکنامی‘ پر پابندی ہٹانے کی مخالفت کر دی ہے۔
بیجنگ کے جنوبی علاقے شون جین کے دورے کے موقع پر صدر شی جن پنگ نے ’اسٹریٹ اسٹال اکنامی‘ کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دارالخلافہ بیجنگ پہلا اور سب سے اہم سیاسی مرکز ہے اس لیے یہاں گلی کوچوں میں کارخانو اور ’اسٹریٹ اسٹال اکنامی‘ کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
پہلی مرتبہ چینی صدر نے عوامی سطح پر ’اسٹریٹ اسٹال اکنامی‘ کے ذریعے چھوٹے کاروباری افراد اور بے روزگار لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی حالیہ کوششوں کے خلاف کھل کر اظہار خیال کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ مہینے کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں 16 سے 24 سالہ نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح 20.4 فیصد کی بلند ترین پر پہنچ چکی ہے جبکہ کووڈ کی 3 سالہ پابندیوں کے بعد چھوٹے کاروبار شدید متاثر ہوئے اور ریگولیٹری کریک ڈاؤنز کے بعد تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں سے بھی ہزاروں بے روزگار افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 2 کروڑ 20 لاکھ آبادی پر مشتمل میگا سٹی بیجنگ بھی شین ژین اور شنگھائی سمیت ان شہروں میں شامل ہے جہاں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے گلیوں میں اسٹالز لگانے پر عائد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی، تاہم اب یہ واضح نہیں کہ صدر شی جن پنگ کی مخالفت کے بعد بیجنگ میں پابندیوں میں نرمی برقرار رہے گی یا دوبارہ پابندیاں سخت کر دی جائیں گی۔