اسلام آباد ہائیکورٹ کا فواد چوہدری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری سے روک دیا اور انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ  کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فواد چوہدری کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی آر کی کاپی درخواست کے ساتھ نہ لگانے کا رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کیا جاتا ہے۔

بعدازاں  ہائیکورٹ نے پولیس کو فواد چوہدری کی گرفتاری سے روک دیا اور حکم دیا کہ فواد چوہدری کو ایسے مقدمہ میں بھی گرفتار نہ کیا جائے جس کا انہیں علم نہ ہو۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یہ بھی فیصلہ دیا کہ اسلام آباد کی حد تک فواد چوہدری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

عدالت نے فواد چوہدری کی دو دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی اور آئی جی اسلام آباد کو خصوصی میسنجر کے ذریعے آرڈر کی کاپی بھجوانے کی ہدایت بھی کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھاکہ فواد چوہدری کو عدالت سے ریلیف مل گیا ہے، عدالت نے کہا کہ انہیں کسی کیس میں گرفتار نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے فواد کو وہ ریلیف دیا ہے جو عمران خان کو ڈویژن بینچ نے دیا، فواد چوہدری کو پنجاب کی حدتک بھی ریلیف ملا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت فواد چوہدری کی گرفتاری کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

فواد چوہدری رہائی کےبعد جیسے ہی گھر واپسی کے لیے گاڑی میں بیٹھے تو انہوں نے اپنے سامنے پولیس اہلکاروں کو دیکھا تو وہ گاڑی سے اتر کر بھاگ نکلے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں