اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری سے متعلق فیصلہ سنایا۔۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو گرفتاری کرنے کا فیصلہ قانونی ہے ۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماوں کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری ، سیف اللہ نیازی اور فیصل چودھری کو گرفتار نہ کرنے کاحکم دیا گیاہے ۔
عدالت نے نعیم حیدر اور علی بخاری کو بھی گرفتار کرنے سے روک دیا۔
اس سے پہلے ڈی جی نیب راولپنڈی اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے تھے ؟کیا نیب نے عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے؟
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ نیب نے یکم مئی کو عمران خان کے وارنٹ جاری کئے،نیب نے وزارت داخلہ کو وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کا کہا تھا۔
نیب نے رینجرز کی مدد سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کواسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتار کرلیا تھا۔
عمران خان مختلف کیسز میں ضمانت حاصل کرنے کیلیے وہیل چیئر پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں نیب راولپنڈی نے حراست میں لے لیا۔