پی ٹی آئی رہنما پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر مارے گئے چھاپے پر لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حکام کو معافی مانگنے کی ہدایت کیے جانے کے بعد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وقاص الحسن نے مبہم انداز میں معافی مانگ لی۔
جمعرات کو منعقدہ پریس کانفرنس میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے عہدیدار نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے حکم پر معافی مانگ رہے ہیں۔
وقاص الحسن نے کہا کہ اگر میرے الفاظ سے توہین عدالت ہوئی ہے تو میں سب کے سامنے معافی مانگتا ہوں تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ یہ معافی پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپے کے سلسلے میں عدالتی احکامات پر مانگ رہے ہیں۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور پولیس حکام نے گزشتہ ہفتے لاہور میں سابق وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا تاکہ انہیں بدعنوانی کی تحقیقات میں گرفتار کیا جا سکے، اس کے باوجود کہ انہوں نے عدالت سے 6 مئی تک ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی تھی، پرویز الٰہی نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے چھاپے کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے عہدیدار نے پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر کارروائی کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور پولیس کو پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر گھر کے اندر سے پتھراؤ کے بعد آپریشن شروع کرنا پڑا۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر آپریشن حکومت یا کسی اور کے حکم پر کیا گیا تو انہوں نے اس کی تردید کردی تھی اور اگلے ہی دن چھاپے سے خود کو الگ کر لیا تھا۔
جب ان سے سوال پوچھا گیا تھا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ صرف پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے برا رویہ کیوں اختیار کررہی ہے تو انہوں نے کہا تھا کہ جن لوگوں نے بدعنوانی کی ہے انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور مسلم لیگ (ن) پہلے ہی اپنے مقدمات کا سامنا کر چکی ہے
پی ٹی آئی نے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی پر پی ٹی آئی قیادت کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے پر محسن نقوی کو مسلم لیگ(ق) کی طرف سے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اگرچہ محسن نقوی نے بدھ کو چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی اور پولیس کے چھاپے پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا جب آپریشن شروع کیا گیا تو وہ سعودی عرب میں تھے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے مانگی گئی معافی کافی نہیں ہے بلکہ لاہور ہائی کورٹ کو پنجاب حکومت کے ایسے کچھ افسران کو جیل بھیجنے کی ضرورت ہے، ورنہ لوگوں کو بدنام کرنے کا یہ سرکس جاری رہے گا، پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ضمانت کے باوجود حسان نیازی کو گرفتار کرنے والے اہلکاروں کا بھی احتساب کیا جائے گا۔