سپریم کورٹ کے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں، مریم نواز کیخلاف فوجداری مقدمہ کر رہے ہیں، فواد چودھری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ نے کبھی سیاست میں عمل دخل نہیں کیا، مریم نواز نے ان پر الزامات لگائے، بشریٰ بی بی پہ الزام لگانے پر مریم نواز کیخلاف فوج داری کا مقدمہ دائر کر رہے ہیں، مریم نواز کو آج نوٹس بھیجا جا رہا ہے۔

انہوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ڈنڈے پر کبھی عزت نہیں کرائی جا سکتی، عزت کرانے کیلئے آپ کو اپنا کام بہتر کرنا پڑتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے استفسار کیا ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کیسز کسی کو کیوں یاد نہیں؟ تماشہ لگا ہوا ہے کہ صرف تحریک انصاف کے لوگوں پر کیسز چلانے ہیں، سندھ ہاؤس میں انسانوں کی منڈی لگائی اس پر کیوں چپ ہیں؟

انہوں نے کہا آرٹیکل 221 کے تحت الیکشن کمیشن میں تعیناتیوں کا کام الیکشن کمیشن کا تھا، الیکشن کمیشن کی وجہ سے اوورسیز پاکستانی ووٹ کے حق سے محروم ہیں، شفاف الیکشن نہ کرانے میں الیکشن کمیشن کا ہاتھ ہے، 6 کروڑ سے الیکشن کمیشن نے اپنا نیا دفتر بنوایا، ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں زہر کھانے کے پیسے نہیں دوسری طرف آپ پیسے اڑا رہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا ہم نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا ہوا ہے، پاکستان میں عدالتی احکامات کی پرواہ نہیں کی جا رہی، پاکستان میں عدالتی نظام کو منظم طریقے سے ختم کیا جارہا ہے، تمام ادارے آرٹیکل 190 کے تحت سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں، پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر یواین سرگرم ہے۔

انہوں نے کہا پرویزالہٰی کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے، میں لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے، عدلیہ جو فیصلے کر ے اس پر عمل درآمد بھی کرائے، سپریم کورٹ کے ججز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں، این آر او ٹو کو بچانے کیلئے سپریم کورٹ کے ججز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، مخصوص آڈیوز جاری کی جارہی ہیں۔

پی ٹی ائی کے سینئر نائب صدر فواد چودھری نے کہا پاکستان کے عوام سپریم کورٹ کے ججز کی طرف دیکھ رہے ہیں، عوام سپریم کورٹ کے ججز کے ساتھ کھڑے ہیں، ججز کسی کی بلیک میلنگ میں نہ آئیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرانا پاکستان کے عوام کا کام ہے، پاکستان کے لوگ اپنے حقوق کی حفاظت نہیں کر سکتے تو ہم قوم کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا اگر آئین پر عمل درآمد نہ کیا تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے، آئین بچانا صرف سپریم کورٹ کا نہیں پاکستان کے عوام کا بھی فرض ہے، عدالتی احکا مات پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو پھر سڑکیں اور گلیاں فیصلہ کریں گی کہ ملک کا مستقبل کیا ہو گا؟

فواد چودھری نے کہا سپریم کورٹ نے آج بالکل درست فیصلہ کیا ہے، بینچ بنانا چیف جسٹس کا اختیار ہے، چیف جسٹس اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے بینچ بنائیں، مرضی کا بینچ بنوانے کا شوق پرانا ہے، جوڈیشری کا مقابلہ ایک مافیا سے ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا ہوا ہے، کل نیا ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیج رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 74 سال میں پی ٹی آئی جیسی حکومت پہلے آئی نہ آتی نظر آ رہی ہے، عمران خان نے پاکستان میں سادگی کی روایت قائم کی، تحریک انصاف کی حکومت شفاف تھی، عمران خان کیخلاف مالی بد دیانتی کا ایک بھی کیس نہیں۔

فواد چودھری نے کہا عمران خان کے دوروں پر 17 کروڑ روپے خرچ ہوئے، نواز شریف کے دوروں پر 4 ارب 31 کروڑ روپے خرچ ہوئے، آصف زرداری کے دوروں پر 3 ارب 16 کروڑ روپے خرچ ہوئے، شہباز شریف کے دوروں پر 8 ارب 72 کروڑ روپے خرچ ہوئے، شاہد خاقان عباسی نے 35 کروڑ اوریوسف رضا گیلانی نے 24 کروڑ روپے خرچ کیے، حکومت نے بلاول بھٹو کے دوروں پر ہونے والے خرچے کی تفصیلات دینے سے انکار کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پنجاب میں الیکشن آگے لے جانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہو گی، چیف جسٹس نے کہا آپس میں بات کر کے حل نکالیں، اگر آئین ختم ہوتا ہے تو پاکستان کا فیصلہ عوام سڑک پر آکرکریں گے، ن لیگ کی انٹرنل سیاست مذاکرات کو نقصان پہنچا رہی ہے، جاوید لطیف، احسن اقبال اور اسحاق ڈار وغیرہ مذاکرات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

فواد چودھری نے واضح طور پر خبردار کرتے ہوئے کہا آج مذاکرات کا آخری روز ہے ، الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو مارچ ہوسکتا ہے، آپ انتخابات کو 14 مئی سے آگے نہیں لے کر جا سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں