وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کے پاس یہ اختیار نہیں کہ عدالت کے حکم پر الیکشن کے لیے فنڈز جاری کرے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’اگر عدالت کا فیصلہ ہے کہ پیسے دے دیں تو اس کے باوجود کوئی پیسے دینے پر مجبور نہیں کر سکتا۔‘
ان کے مطابق ہاؤس نے بل پیش کیا جسے کابینہ نے منظور کیا مگر ایوان نے مسترد کر دیا، سٹیٹ بینک کو سپریم کورٹ کے حکم پر رقم کی منتقلی کا اختیار نہیں کیونکہ آئین میں ایسا کوئی نظام نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش تھی۔
ان کے مطابق پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن پر 47.4 ارب کے اخراجات آئیں گے جبکہ الگ الگ الیکشن کرانے پر اضافی 14 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔