روس، یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ چینی صدر شی جن پنگ کی یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی سے ایک گھنٹے طویل بات چیت ہوئی۔
چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ چین ہمیشہ امن کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، یوکرین تنازع میں چین کا بنیادی مؤقف امن کا فروغ ہے، چین امن کو فروغ دینے اور جلد از جلد جنگ بندی کی کوششیں کرے گا۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین یوکرین میں اپنا خصوصی نمائندہ بھیجے گا اور یوکرین تنازع کے حل کیلئے تمام فریقین سے بات چیت کرے گا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ سے فون پر طویل و بامعنیٰ بات چیت ہوئی، یقین ہے ہماری بات چیت اور چین میں یوکرینی سفیر کی تقرری دو طرفہ تعلقات بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی،
واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے چینی صدر کا یوکرینی صدر سے یہ پہلا رابطہ ہے جبکہ اس سے قبل چینی صدر روس کا دو روزہ دورہ کر چکے ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ چینی صدر کی جانب سے روس یوکرین تنازع کے حل کیلئے 12 نقاطے امن منصوبہ بھی تجویز کیا گیا تھا۔ چین کا مؤقف ہے کہ نہ تنازع کے دوران جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کرے گا اور نہ ہی کسی کو اس تنازع کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دیگا۔