اسرائیلی فورسز نے مسلسل دوسری رات مسجد اقصیٰ میں کارروائی کرتے ہوئے فلسطینیوں پر حملہ کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسلسل دوسری رات مسجد اقصیٰ پرچھاپے کے بعد علاقے میں کشیدگی جاری ہے، اسرائیلی فورسز کی ماہِ رمضان میں وحشیانہ کارروائیوں نے فلسطینیوں کے اشتعال کو مزید بڑھا دیا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے بدھ کے روز احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر آنسو گیس فائر کیے اور ہینڈ گرینیڈ کا بھی استعمال کیا جب کہ اس دوران 4 فلسطینیوں کو گرفتارکیا گیا۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب درجنوں اسرائیلی فوجیوں نے ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر یلغار کی جب کہ اس سے قبل فورسز نے نماز فجر کے لیے آنے والوں کو بھی مسجد میں داخلے سے روک دیا جس کے باعث سیکڑوں افراد نے مسجد اقصیٰ کے آس پاس نماز فجر ادا کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے رد عمل میں فلسطینی گروپ نے غزہ کی پٹی سے متعدد راکٹ فائر کیے جس میں سے دوبحیرہ روم اور پانچ اسرائیل کی طرف فائر کیے گئے۔
ملائیشیا اور کینیڈا کی مذمت
دوسری جانب ملائیشیا نے اسرائیلی فورسز کی مسجد اقصیٰ میں کارروائی کی شدید مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
ملائیشین حکام نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی غیر قانونی اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ماہِ رمضان میں مسجد اقصیٰ میں کی جانے والی کارروائی پر تنقید کی۔
سلامتی کونسل کا اجلاس طلب
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مسجد اقصیٰ کے معاملے پر ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق سلامتی کونسل نے متحدہ عرب امارات اور چین کی درخواست پر یہ اجلاس طلب کیا ہے۔