کون ضمانت دے گا کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہو جائیں گے: عمران خان

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’اگر ہم نے ایک مرتبہ آئین کا قتل ہونے دیا تو پھر یہ سلسلہ نہیں رُکے گا۔‘
جمعے کی رات لاہور سے اپنے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں ججز اور وکلا برادری سے کہتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن لمحہ ہے، انتخابات ملتوی نہ ہونے دیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس بات کی کون ضمانت دے گا کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہو جائیں گے اور کون فیصلہ کرے گا کہ اب الیکشن کے لیے ماحول ٹھیک ہو گیا ہے۔‘
سابق وزیراعظم نے حکومت کی جانب سے بنائی گئی وزیرآباد حملے پر بنائی گئی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ ‘جے آئی ٹی چیف جسٹس پاکستان کی نگرانی میں قائم کی جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں سیاسی کارکنوں کے ساتھ اتنا بُرا سلوک کبھی نہیں ہوا جو موجودہ حکومت تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ کر رہی ہے۔‘
’پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ہمارے ایک ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’حسان نیازی کو ذلیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس طرح کا تشدد شہباز گل اور اعظم سواتی کے ساتھ کیا گیا ایسا تو انگریز دور میں بھی نہیں ہوا۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ ’مجھے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں مارنے کا پلان بنایا گیا تھا اور مجھے اس بات سے پولیس افسران نے خود آگاہ کیا۔‘
’پولیس افسران خود اس پلان سے حیران تھے، آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد اور نامعلوم افراد نے مل کر یہ آپریشن کرنا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ مجھے مشورہ دیا گیا کہ کشمیر یا گلگت بلتستان چلا جاؤں جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جبکہ میں کہتا ہوں کہ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے واضح کیا کہ ’میں یہیں زمان پارک میں ہی بیٹھا رہوں گا، جس نے مارنا ہے آکر مار دے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں