زمان پارک کے باہر جھڑپیں، لاہور ہائیکورٹ کا عمران خان کی گرفتاری کیلئے آپریشن روکنے کا حکم

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز سے زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی اسلام آباد پولیس زمان پارک سے عمران خان کو اب تک گرفتار نہ کرسکی، زمان پارک کے اردگرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے  جس نے علاقے کو مکمل طور پر گھیر رکھا ہے جب کہ قصور ،گوجرانوالا اور شیخوپورہ سے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی ہے، زمان پارک میں پنجاب رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

زمان پارک میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جارہی ہے، متعدد شیل عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر  بھی گرے ہیں،  واٹر کینن کا استعمال بھی کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولیس اور رینجرز پر پتھراؤ کیا جارہا ہے، پتھراؤ سے پولیس اہلکاروں سمیت رینجرز  اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے آپریشن روک دیا

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پیٹرول بم سے ہماری گاڑیاں جلادی گئیں، پی ایس ایل کی سیکیورٹی کو دیکھنا ضروری تھا، رینجرز کی گاڑیوں پر پٹرول گرایا گیا، صبح صورتحال یہ ہے، ساری گرین بیلٹ خراب کردی، سرکاری چیزیں بربادکردیں، عدالت وارنٹ ختم کردیتی ہم واپس آجاتے، جنہوں نےخرابی کی ہے انہیں پکڑنا ہے ہمارے پاس ویڈیوز موجود ہیں،  ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

آئی جی کے مؤقف پر عدالت نے کہا کہ اس پرکیاکہیں گےکہ اگر ہم اس آپریشن کو ابھی وقتی طورپرروک دیں کیونکہ اسلام آباد میں بھی درخواست ہے، اس پر آئی جی نے جواب دیا کہ سر ہم نے بندے پکڑنے ہیں جنہوں نے املاک کو نقصان پہنچایا۔

جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ مجھے شہر میں امن چاہیے، آپ ابھی اپنا آپریشن روک دیں،شہر میں پی ایس ایل بھی ہورہا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے جاری آپریشن صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے پولیس کو مال کینال پل، دھرمپورہ پل اورٹھنڈی سڑک پر 500 میٹر پیچھے رہنے کی اجازت دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں