اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ شعیب شیخ کو ایڈیشنل سیشن جج کو رشوت دینے کےکیس میں 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالےکر دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سیشن جج کو رشوت دینےکےکیس کی سماعت ہوئی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سیشن جج پرویز قادر کا بیان اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری اپیل کا حصہ تھا، دیگر شریک ملزمان کے ساتھ ٹرائل کورٹ نے شعیب شیخ کو مجرم قرار دیا تھا، ہائی کورٹ کے دو ججز کے سامنے سیشن جج نے رشوت لینےکا اعتراف کیا تھا۔
وکیل صفائی لطیف کھوسہ کو پراسیکوٹرکے دلائل کے دوران بار بار بولنے پر عدالت نے روک دیا۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ انکوائری 2018 میں ہوئی، 5 سال بعد کیس کا خیال آیا ہے؟ زبانی کلامی بیان اعترافی بیان نہیں مانا جاسکتا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے سیشن جج کو رشوت دینےکےکیس میں ملزم شعیب شیخ کا 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔