ایف 9 پارک ریپ کیس کی زمہ دارانہ اور جامع تحقیقات کا مطالبہ

قومی کمیشن برائے حیثیتِ خواتین (این سی ایس ڈبلیو) نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف نائن پارک ریپ کیس کی منصفانہ، محتاط اور جامع تحقیقات کی جائیں گی۔

آئی جی اسلام آباد کو لکھے گئے خط میں این سی ایس ڈبلیو نے کہا کہ ’ہم نے خبروں میں رپورٹ ہونے والے اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیا ہے جس میں ایف نائن پارک میں بندوق کی نوک پر ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا ہے، یہ واقعہ خواتین کے بنیادی آئینی حقوق اور ان کے جینے کے حق کی سراسر خلاف ورزی ہے‘۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ’کمیشن، پولیس سے توقع کرتا ہے کہ مجرمان کو سزا دلوانے کے لیے واقعے کی منصفانہ، محتاط اور جامع تحقیقات کی جائیں گی اور متعلقہ تفتیشی افسر کو ضروری ہدایات جاری کی جائیں گی جب موجودہ حالات میں منصفانہ تفتیش ناگزیر ہوچکی ہے‘۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ قانون کے مطابق اس کمیشن کو اطلاع دے کر فوری طور پر کارروائی کی جائے گی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اسلام آباد میں سال 2022 کے دوران اغوا اور ریپ کے 954 واقعات رونما ہوئے جبکہ 2021 میں ان کیسز کی تعداد 667 تھی۔

انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں مجرمانہ سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں لیکن متعلقہ افسران کی توجہ مقدمات کا اندراج نہ کرانے پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال دارالحکومت میں 13 ہزار 93 مجرمانہ سرگرمیاں ہوئیں لیکن پولیس نے صرف 11 ہزار 332 مقدمات درج کیے، اس وجہ سے غیر رجسٹرڈ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد سزا سے بچ جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں