بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کے صدر سردار اختر مینگل نے حکومتی اتحاد چھوڑنے کا حتمی فیصلہ کرنے کے لیے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ پیش رفت بی این پی-مینگل کی جانب سے ریکوڈک کے معاملے پر وفاقی کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔
پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے کہا کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی تاریخ کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق حال ہی میں ہونے والی قانون سازی پر تحفظات کے حوالے سے اختر مینگل اور وزیر اعظم شہباز شریف کی تشکیل کردہ کابینہ کمیٹی کے درمیان اسلام آباد میں بات چیت جاری ہے۔
اختر مینگل اور ان کی جماعت نے پارلیمنٹ میں ریکوڈک پر قانون سازی اور بلوچستان اسمبلی میں آئینی قراردادوں کی منظوری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں منظور ہونے والے بلوں پر بی این پی-مینگل کو اعتماد میں نہیں لیا۔
انہوں نے ایک ٹی وی شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو بی این پی-مینگل، مسلم لیگ (ن) کی زیرقیادت مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کر سکتی ہے۔