وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ سابق چوہدری مونس الٰہی کے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے بیان نے ادارے کے غیرسیاسی ہونے کے مؤقف پر شبہات اٹھائے ہیں جس کی وضاحت ہونی چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی کو یہ بیان دینے پر داد دیتا ہوں لیکن آخر انہیں یہ بات کرنے کی کیا ضرورت تھی، میں سمجھتا ہوں کہ اس سے اگر باجوہ صاحب کو ذاتی طور پر کوئی نقصان پہنچا بھی ہے تو وہ اب جا چکے ہیں، اپنی ملازمت کا بھرپور وقت گزار کر جا چکے ہیں، ان کا فائدہ اور نقصان معنی نہیں رکھتا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ادارے نے قوم کے سامنے موقف اختیار کیا تھا کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے اور پچھلے سال سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سیاست میں بالکل دخل نہیں دینا، میں سمجھتا ہوں کہ چوہدری مونس الٰہی کے اس بیان نے ادارے کے اس موقف پر بھی شکوک و شبہات کھڑے کر دیے ہیں، اس کی وضاحت ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ قوم کے ساتھ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے جو وعدہ کیا ہے وہ درست ہے اور اسی کے مطابق ادارہ اپنا قومی فرض اور اس ملک کی خدمت کو انجام دے گا تاکہ سیاست اور معاملات پاکستان کی بہتری میں آگے بڑھیں۔