عمران خان نے کہا کہ جب اس لڑکے نے کہا کہ میں نے اکیلے حملہ کیا ہے تو اس سے بھی پتا چلنا چاہیے کہ اس طوطے کو پڑھایا جا رہا ہے اور جب کنٹینر کا فرینزک ہوا تو سب پتا چل گیا کہ دو مختلف قسم کی گولیاں استعمال ہوئیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب حملہ سے جاں بحق ہونے والے معظم کی تصویریں دیکھیں جہاں ان کے بچے ان کو جگانے کی کوشش کر رہے تھے تو ہم سے دیکھا نہیں گیا مگر ہم ان بچوں کی پوری زندگی کی ذمہ داری لیں گے۔