پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکر نے سینیٹر کی حیثیت سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا جب کہ گزشتہ روز انہوں نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی اپنی نشست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں نے آج اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر پیش کر دیا، پارٹی میں قیادت اور رہنماؤں کی جانب سے ملنے والے بے انتہا مثبت ردعمل اور بھرپور حمایت پر شکر گزار ہوں۔
کچھ معاملات پر اپنے سیاسی مؤقف اور نظریات کی وجہ سے پی پی پی کی قیادت کی ناخوشی کی وجہ سے سینیٹر کے عہدے سے دستبردار ہونے پر سیاست دانوں خاص طور پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اپنی تعریف کا حوالہ دیتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جو لوگ میرے سیاسی مستقبل سے متعلق قیاس آرائیاں کر رہے ہیں، میں واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہو رہا، میں اپنی آزاد حیثیت کو برقرار رکھنے کی بھر پور کوشش کروں گا۔
مختلف معاملات پر بے دریخ، واضح اور دوٹوک مؤقف رکھنے والے پی پی پی رہنما نے گزشتہ روز سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت حالیہ سیاسی پیش رفت کے دوران ان کے مؤقف اور نکتہ نظر سے ناخوش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج پارٹی کے ایک سینئر لیڈر سے ملاقات ہوئی جس کے دوران مجھے بتایا گیا کہ پارٹی قیادت میرے سیاسی مؤقف سے خوش نہیں اور چاہتی ہے کہ میں سینیٹ سے استعفیٰ دے دوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے خوشی سے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ مارچ 2024 میں اپنی 6 سالہ مدت پوری ہونے سے قبل انہیں سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دینے کے لیے کس رہنما نے کہا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر مارچ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے