سائنسدانوں نے زمین کے سب سے زیادہ قریب موجود بلیک ہول دریافت کرلیا ہے۔
یہ بلیک ہول زمین سے 1600 نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہے اور سورج سے 10 گنا زیادہ بڑا ہے۔
اس بلیک ہول کو Gaia BH1 کا نام دیا گیا ہے جس کی شناخت اس کے مدار میں گھومنے والے ستارے سے ہوئی۔
یہ ایک خوابیدہ بلیک ہول ہے جس کے باعث اس کو دریافت کرنا مشکل تھا مگر سائنسدان ایسا کرنے میں کامیاب رہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک ستارہ تھا جو اربوں سال تک زندہ رہنے کے بعد بلیک ہول میں بدل گیا۔
جریدے نوٹسز آف دی رائل آسٹرونومیکل سوسائٹی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس بلیک ہول کی شناخت یورپین اسپیس ایجنسی کے Gaia اسپیس کرافٹ سے ہوئی، جس کے بعد دنیا بھر میں 6 مختلف ٹیلی اسکوپس سے اس مقام کا مشاہدہ کیا گیا۔
اس طرح سائنسدان یہ تصدیق کرنے کے قابل ہوگئے کہ یہ ایک خوابیدہ بلیک ہول ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب ہماری کہکشاں میں سورج جیسے ایک ستارے کو ایک بلیک ہول کے مدار میں گھومتے دریافت کیا گیا۔
ایک بلیک ہول کو خوابیدہ اس وقت تصور کیا جاتا ہے جب وہ زیادہ مقدار میں ایکسرے ریڈی ایشن کو خارج نہیں کررہا ہوتا، جن کے ذریعے ہی عموماً بلیک ہولز کو شناخت کیا جاتا ہے۔
خوابیدہ بلیک ہولز کو دریافت کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے اردگرد سے رابطے میں نہیں ہوتے۔