لاہور اڈیالہ جیل کے 17 غیر ملکی قیدیوں کو جلد رہا کردیا جائے گا اور باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ رہا ہونے والے زیادہ تر قیدیوں کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔
17 قیدیوں میں سے 8 قیدیوں کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے، 4 قیدیوں کا تعلق بھارت اور 2 کا میانمار جبکہ ایک، ایک قیدی کا تعلق متحدہ عرب امارات، تنزانیہ اور ڈومینکن ریپبلک سے ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کہ رہا ہونے والے قیدیوں کو جلد از جلد ایلین رجسٹریشن کارڈز (اے آر سی) جاری کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد سماجی بہبود اور صحت کے محکموں کے ذریعے ان کی صحت کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے جیل کے اندر سے قیدیوں کا بائیو میٹرک ڈیٹا حاصل کر کے ایلین رجسٹریشن کارڈ تیار کیے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ طے شدہ فریم ورک کے تحت صوبائی حکومتیں محکمہ داخلہ، محکمہ سماجی بہبود اور محکمہ صحت کے ذریعے قیدیوں کی رہائش کو یقینی بنائیں گی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت ہو تو جیل سے باہر ان کی بحالی کے لیے این جی اوز کو بھی شامل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذہنی طور پر معذور قیدیوں کی بحالی کے لیے لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ(پی آئی ایم ایچ) میں سہولیات کے ساتھ محفوظ رہائش فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ یہ اجلاس سپریم کورٹ میں فیڈرل ریویو بورڈ (ایف آر بی) کے اجلاس سے ایک روز قبل ہوا تھا۔
ایف بی آر نے 12 ستمبر کو اپنے آخری اجلاس میں کہا تھا کہ غیر ملکی قیدیوں کو ان کے ملک بھیجنے کے لیے متعلقہ وزارتوں کو انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی تھیں اور ڈیڈلائن میں توسیع کی گئی لیکن وزارتوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
فیڈرل ریویو بورڈ کی جانب سے کہنا تھا کہ محکموں کی کارکردگی قابل تعریف نہیں ہے، اس معاملے پر ہم نے سیکریٹری وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو ایک آخری موقع دیا ہے تاکہ وہ قیدیوں کو ملک بھیجنے کے حوالے سے اقدامات کرکے مثبت رپورٹ پیش کریں
فیڈرل ریویو بورڈ نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اگر وزارتیں اپنا کام نہیں کر سکتیں تو سیکریٹری وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ 23 ستمبر کو عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، حکومت پنجاب اور سندھ کے صوبائی محکموں کے درمیان 14 اور 21 ستمبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے دو بین الوزارتی اجلاس ہوئے۔
ان اجلاسوں کے بعد وزیر اعظم کے سیکریٹری نے 21 ستمبر کو وزیر اعظم آفس میں دونوں وزارتوں کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی، قیدیوں کی سہولت کے لیے وزیراعظم آفس سے ضروری ہدایات حاصل کرلی گئی ہیں