بدھ کو ایوان صدر میں حلف برداری کی ایک غیر معمولی تقریب ہوئی جب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پرویز الٰہی سے پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔
رپورٹ کے مطابق تقریب کو سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے نشر کیا۔
بدھ کی رات 2 بجے ہونے والے اجلاس میں چوہدری مونس الٰہی، چوہدری وجاہت حسین، چوہدری حسین الٰہی، چوہدری رسق الٰہی، شیخ رشید احمد، فواد چوہدری، پرویز خٹک، بابر اعوان، سینیٹر شبلی فراز، فرخ حبیب، نور الحق قادری، علی زیدی، سینیٹر اعظم سواتی، ملک امین اسلم، سینیٹر فیصل جاوید، شہریار آفریدی، شہباز گل اور عامر محمود کیانی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
خیال رہے کہ منگل کو سپریم کورٹ نے پرویز الٰہی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں پنجاب کا نیا وزیراعلیٰ قرار دیا تھا۔
پی ٹی وی کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ایک ٹاک شو کے دوران تقریب کا صرف ایک مختصر حصہ ٹیلی ویژن پر بغیر کسی آواز کے دکھایا گیا۔
حلف برداری کی تقریب میں پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔
قبل ازیں صدر مملکت نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
یہ تقریب 22 جولائی 2022 کو پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے حکم کے خلاف کیس میں موجود سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق منعقد کی گئی تھی جس میں گورنر پنجاب کو آئین و قانون کے مطابق درخواست گزار کی حلف برداری کا انتظام کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر گورنر حلف نہ لے سکیں تو صدر پاکستان فوری طور پر درخواست گزار سے بطور وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف دلوا سکتے ہیں۔
پرائیویٹ جیٹ پر دارالحکومت کی پرواز
گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی جانب سے حلف برداری سے انکار پر چوہدری پرویز الٰہی کو لاہور سے وفاقی دارالحکومت جانا پڑا۔
انہوں نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین کے نجی طیارے میں سفر کیا، جو نامزد وزیراعلیٰ پرویز الٰہی سمیت 12 مسافروں کے ساتھ لاہور سے روانہ ہوا اور اس کے عملے کے تین ارکان میں کیپٹن عدنان اور زعیم بھی شامل تھے۔
ان کے علاوہ طیارے میں چوہدری وجاہت، حماد اظہر، زین قریشی، مراد راس سمیت دیگر افراد بھی سوار ہو کر اسلام آباد پہنچے۔
جیسے ہی پرویز الہٰی کی خصوصی پرواز ایئرپورٹ پر اتری، انہیں پنجاب پولیس اور اسپیشل برانچ کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کی گئی اور ایوان صدر کے راستے پر بھی پولیس کی خصوصی تعیناتی کی گئی۔
تاہم جب میڈیا نے رابطہ کیا تو مسلم لیگ (ق) کے ترجمان کامل علی آغا نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ سچ ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا کیونکہ یہ میرے علم میں نہیں ہے۔
بعد ازاں نئے وزیراعلیٰ وفاقی دارالحکومت میں مصروف دن گزارنے کے بعد بدھ کی شام تقریباً 4.30 بجے بذریعہ سڑک واپس لاہور روانہ ہوئے۔