امریکی آئین کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی معلومات کو چیلنج کرنے پر 2016 میں شہرت حاصل کرنے والے گولڈ اسٹار والد خضر معظم خان کو 7 جولائی کو صدر جو بائیڈن سے امریکا کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’صدارتی میڈل آف فریڈم‘ ملے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹر برائے آئینی خواندگی اور قومی اتحاد کے بانی خضر معظم امریکا بھر سے ان 17 افراد میں شامل ہیں جنہیں اس سال یہ ایوارڈ دیا جائے گا۔
گولڈ اسٹار والدین کی اصطلاح ان افراد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن کے بچے امریکا کے لیے لڑتے ہوئے مرتے ہیں، خضر معظم خان اور غزالہ خان امریکی فوج کے کیپٹن ہمایوں خان کے والدین ہیں جو 2004 میں عراق جنگ کے دوران مارے گئے تھے۔
وائٹ نے ہاؤس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ صدارتی تمغہ آزادی قوم کا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے جو ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے امریکہ کی خوشحالی، اقدار، یا سلامتی، عالمی امن، یا دیگر اہم سماجی، عوامی یا نجی کوششوں میں مثالی کردار ادا کیا ہوتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ خضر خان قانون کی حکمرانی اور مذہبی آزادی کے ایک ممتاز وکیل ہیں اور انہوں نے صدر جو بائیڈن کے زیر سایہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی میں خدمات انجام دیں۔
گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے خضر معظم خان 1980 میں امریکا چلے گئے تھے اور یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی نژاد امریکی ہیں۔