افغان مہاجرین، انسانی حقوق پر پاکستان سے قریبی شراکت داری چاہتے ہیں، امریکا

امریکی نائب وزیر خارجہ عذرا ضیا نے کہا ہے کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ انسانی حقوق اور افغانوں کو دوسری جگہ بسانے اور مہاجرین کے مسئلے پر قریبی شراکت داری چاہتا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان نیڈ پرائس نے شراکت داری کے دائرے کو وسعت دی اور کہا کہ واشنگٹن ’اس طریقے سے شراکت داری کو بڑھانا چاہتا ہے کہ وہ ہمارے مفاد اور ہمارے باہمی مفادات کو پورا کرے‘۔

عذرا ضیا امریکی محکمہ خارجہ میں سویلین سیکیورٹی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے معاملات کی نگران ہیں۔

انہوں نے مذکورہ بالا خیالات کا اظہار پاکستانی سفیر مسعود خان کے ساتھ ملاقات میں کیا۔

ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کی سفیر مسعود خان کے ساتھ ’تعمیری بات چیت‘ ہوئی جس میں انسانی حقوق اور افغانوں کو دوسری جگہ بسانے اور مہاجرین کے لیے پاکستان کی انتہائی اہم حمایت پر تبادلہ خیال ہوا‘۔

سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں عہدیداران نے باہمی مفاد کے مسائل پر سلسلہ وار تبادلہ خیال کے ذریعے متنوع شعبوں میں پاک امریکا تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

عذرا ضیا کی ٹوئٹ کے جواب میں مسعود خان نے کہا کہ دونوں اطراف باہمی مکالمے کو فروغ دینے اور قریبی تعلقات استوار کرنے کے لیے کام کریں گی۔

سفیر مسعود خان نے واشنگٹن میں امریکا اور اسلامی تعاون تنظیم میں شامل ممالک کے درمیان مکالمے کے فروغ کے لیے واشنگٹن میں 23 اور 24 مئی کو ہوئے ’او آئی سی-اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ مکالمہ‘ کا خیر مقدم بھی کیا۔

نائب وزیر خارجہ نے مارچ کے دوران اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں امریکا کی نمائندگی بھی کی تھی۔

اسلام آباد میں کی گئی گفتگو میں انہوں نے امریکا اور پاکستان کے مابین پائیدار تعلقات اور شراکت داری کو جاگر کیا تھا اور امریکا نے گزشتہ 40 سال سے افغان ماہجرین کو تحفظ اور عزت دینے پر پاکستان کو سراہا تھا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ’اپریل میں اقتدرا سنبھالنے والی پاکستانی حکومت کے نمائندوں سے امریکی عہدیداروں کی متعدد مواقع پر ملاقاتیں ہوچکی ہیں‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں