عمران کی ایف اے ٹی ایف کے اعلان پر حماد اظہر کی زیر قیادت کمیٹی کی تعریف

پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کے وزرا نے ایف اے ٹی ایف کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کر لیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر کا 4 روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نگران ادارہ جلد پاکستان کا دورہ کرے گا جہاں وہ دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے سے متعلق کیے گئے اقدامات کی تصدیق کرے گا جس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کیا جائے گا۔

ایف اے ٹی ایف کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے بارہا ہماری حکومت کے کام اور اس معاملے پر ہمارے سیاسی عزم کی تعریف کی اور اسے سراہا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ان کی حکومت 2018 میں برسراقتدار آئی تو پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے خطرات کا سامنا تھا جب کہ ہمارے ملک کا فیٹف کے نکات پر عمل در آمد کے حوالے سے ریکارڈ بھی کوئی اتنا اچھا نہیں تھا۔

عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ میں نے وفاقی وزیر حماد اظہر کی سربراہی میں ایف اے ٹی ایف کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی میں تمام ان سرکاری محکموں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی نمائندگی تھی جو ہمارے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان سے متعلق تھیں، کمیٹی میں شامل افسران نے ملک کو بلیک لسٹ کیے جانے سے بچانے کے لیے دن رات کام کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے بارہا ہماری حکومت کے کام اور اس معاملے پر ہمارے سیاسی عزم کی تعریف کی اور اسے سراہا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے نہ صرف پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچا بلکہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 34 میں سے 32 ایکشن آئٹمز پر کامیابی سے عمل بھی کیا۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت نے اپریل میں باقی رہنے جانے والے 2 آئٹمز پر عمل درآمد کی رپورٹ جمع کرا دی تھی، اسی رپورٹ کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف نے اب پاکستان کے ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا ہے

سابق وزیراعظم نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کا دورہ پاکستان بھی کامیاب ہوگا۔

اس موقع پر عمران خان نے حماد اظہر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر توانائی، ان کی ایف اے ٹی ایف سے متعلق کوارڈینیشن کمیٹی کے اراکین اور متعلقہ افسران نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ پورے ملک کو آپ پر فخر ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان نے آج ایک عظیم سنگ میل عبور کیا ہے۔

انسدادِ منی لانڈرنگ اور انسدادِ دہشت گردی کی مالی معاونت سے متلعق اقدامات کے لیے پی ٹی آئی حکومت کے اعلیٰ کوآرڈینیٹر حماد اظہر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے تمام 34 ایکشن آئٹمز پر عمل در آمد مکمل کرنے درجہ دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف 2 ایکشن آئٹمز پر عمل در آمد باقی تھا، اکتوبر اور مارچ کی مدت کے دوران کیے گئے اقدامات کی بنیاد پران 2 نکات کو بھی کلیئر کر دیا گیا ہے۔

حماد اظہر نے کہا گرے لسٹ سے نکلنے والے تمام ممالک طریقہ کار کے مطابق آن سائٹ وزٹ کے عمل سے گزرتے ہیں۔

دوسری جانب، پیش رفت پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو ‘اس کامیابی’ کا کریڈٹ دیتے ہوئے کہ 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں ملک کو گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے دونوں ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا ہے جن کی تعمیلی رپورٹ پی ٹی آئی حکومت نے مارچ میں پیش کی تھی۔

اس سے قبل، سابق وزیر توانائی حماد اظہر جو انسدادِ منی لانڈرنگ اور انسدادِ دہشت گردی کی مالی معاونت سے متلعق اقدامات کے لیے پی ٹی آئی حکومت کے اعلیٰ کوآرڈینیٹر بھی تھے، انہوں نے ٹوئٹر پر متعلقہ افسران کے ساتھ اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 34 ایکشن آئٹمز پر عمل در آمد کے لیے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی سخت محنت مختلف سرکاری محکموں میں دن رات کام کرنے والے افسران کے ٹیم ورک کا نتیجہ تھی۔

انہوں نے متعلقہ افسران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کے حقیقی ہیرو ہیں۔

ایف اے ٹی افی کے اس اعلان سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے اسے عمران خان کی حکومت کے اقدامات کا نتیجہ قرار دیا تھا۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ نے پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے پر پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث کی وجہ سے اسے مختلف اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

جاری بیان میں کہا گیاہے کہ دنیا کا پاکستان پر اعتماد پھر سے بحال ہو رہا ہے، اب اقوام عالم پاکستان سے تعلقات استوار کرنے پر ایک بار پھر رضامند ہیں۔

اپنے ایک وڈیو بیان میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمارا کام تھا کہ اپنا ٹھیک طریقے سے ایف اے ٹی ایف کے سامنے پیش کرنا وہ ہم نے کیا، پاکستان نے اس سلسلے میں ایک طویل سفر طے کیا اور ہمیں اس کے ثمرات کو یقینی بنانا ہوگا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارا کام پاکستان کو مشکل سے نکالنا ہے، ہم نے اپنا کام کیا، اس کامیابی پر جس نے جتنا کریڈٹ لینا ہے، وہ لے لے، ہمیں اس چیز کی پروا نہیں ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے ٹوئٹر پر قوم کو مبارکباد دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان کو مبارک ہو کہ ایف اے ٹی ایف نے دونوں ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا ہے۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ عالمی برادری نے متفقہ طور پر ہماری کوششوں اور کاوشوں کو تسلیم کیا ہے، ہماری یہ کامیابی 4 سال کے ہمارے مشکل اور چیلنجنگ سفر کا ثمر ہے۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان اس کامیابی کے سفر کو جاری رکھنے اور اپنی معیشت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے اس کامیابی پر ایف اے ٹی ایف کے نکات پر کام کرنے والی پاکستان کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا۔

وزیر مملکت حنا ربانی کھر کے ویڈیو بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ویسے آپ بھی ان خواتین و حضرات میں ہیں جنہوں نے ایف اے ٹی ایف قانون پر ووٹ ڈالنے سے یہ کہ کر انکار کیا تھا کہ پہلے آصف زرداری اور شریف خاندان کے منی لانڈرنگ کے کیسز ختم کریں تو ہم ووٹ کریں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اب اس طرح کی ویڈیو بنانے ہوئے دل میں بھی شرمندگی محسوس نہیں ہوتی کیا؟

ایف اے ٹی ایف کے فیصلے سے قبل، ولسن سینٹر واشنگٹن میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالر مائیکل کگلمین نے اس کامیابی کا سہرا پی ٹی آئی حکومت کے سر باندھا۔

ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان پر عمل در آمد کی پاکستان کی کوششیں پی ٹی آئی کے اقتدار کے دوران تھیں، اس لیے ایف اے ٹی ایف کا آج کا فیصلہ پی ٹی آئی کے دور میں کیے گئے اقدامات کا نتیجہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کا کریڈٹ پاکستان کی فوج بھی بجا طور پر لے سکتی ہے، کیونکہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے کیے گئے بہت سے اقدامات کے پیچھے پاک فوج کا ہاتھ ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں