گزشتہ بجٹ اجلاسوں کے برعکس، اتحادی حکومت نے جمعہ کو اپوزیشن کی جانب سے کسی مزاحمت اور ہنگامہ آرائی کا سامنا کیے بغیر سال 23-2022 کے لیے اپنے پہلے وفاقی بجٹ کا اعلان کیا، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر اعظم نے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کو مبارک باد بھی دی۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت کے شروع کیے گئے تمام منصوبوں کو جاری رکھے گی‘۔
اس موقع پر وفاقی وزیر کو بجٹ پیش کرنے میں کوئی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا، پی ٹی آئی کے منحرف راجہ ریاض کی سربراہی میں چھوٹے اپوزیشن نے کوئی ہنگامہ آرائی کرنے سے گریز کیا اور تقریر کے دوران پرسکون رہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق بجٹ اجلاس شام 4 بجے شروع ہونا تھا جو آدھے گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہوا تھا جس میں حکومت کے تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیا گیاتھا، بعدازاں وزیر خزانہ کے شام 4 بج کر 50 منٹ پر تقریر شروع کے بعد وزیر اعظم قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شریک ہو ئے۔
وزیر خزانہ کی حیثیت سے مفتاح اسمٰعیل نے جون 2018 میں مسلم لیگ (ن) کی آخری حکومت کا بجٹ بھی پیش کیا تھا، حالانکہ اس وقت انہیں ایک ہنگامہ خیزی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب پی ٹی آئی کی قیادت میں اس وقت کی اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا اور تقریر کرنے میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
گزشتہ روز تقریر ختم کرنے کے بعد وزیر اعظم نے مفتاح اسمٰعیل کو ’عوام دوست‘ بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔
توقع کی جا رہی تھی کہ پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نمودار ہوں گے اور احتجاج کریں گے، جیسا کہ انہوں نے جمعرات کو اقتصادی سروے پیش کرنے پر کیا گیاتھا۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
بعد ازاں، وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر وزیر خزانہ اور ان کی پوری ٹیم کو ’متوازن، ترقی پسند اور عوام نواز بجٹ‘ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔
اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں مخلوط حکومت نے ’بہترین‘ بجٹ پیش کیا ہے جس سے اس کے خلوص اور اہلیت کا اظہار ہوتا ہے۔
انہوں نے اتحادیوں، کابینہ کے اراکین اور تاجر برادری کی تجاویز، آراء اور رہنمائی پر شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں امیروں سے قربانیاں دینے کے لیے کہا گیا تھا، جبکہ معاشرے کے کمزور طبقوں کو مالی امداد دی گئی تھی۔
غریبوں کی مشکلیں بانٹنے کے لیے اچھے لوگوں کو بڑے بھائی کی طرح کام کرنا پڑتا ہے، شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ مالیاتی نظم و ضبط، ٹیکس اصلاحات، جرات مندانہ اہداف اور تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ سستے پیٹرول اور ڈیزل کی اسکیم سال بھر جاری رہے گی۔