وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں پنجاب اسمبلی کی 20 خالی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات اور 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے مالی بجٹ 23-2022 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کی جانب سے بتایا گیا کہ شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ چوہدری شجاعت سے ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔
دریں اثنا پی ایم ایل (ق) کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کو 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں مشترکہ طور پر حصہ لینے کی پیشکش کی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اس خواہش کا بھی اظہار کیا گیا کہ دونوں جماعتیں آئندہ عام انتخابات میں پنجاب میں مشترکہ امیدوار کھڑے کریں۔
میزبانوں میں مسلم لیگ (ق) کی رکن قومی اسمبلی فرخ خان بھی موجود تھیں، خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ بھی آئندہ چند روز میں وفاقی کابینہ کا حصہ بن سکتی ہیں۔
مسلم لیگ (ق) اس وقت 2 گروپوں میں بٹی ہوئی ہے، ایک گروپ موجودہ حکومت کی حمایت کررہا ہے اور دوسرا گروپ چوہدری پرویز الٰہی کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہے۔
تاہم چوہدری شجاعت نے خاندان کے اندر کسی قسم کے اختلافات کی تردید کی، انہوں نے کہا کہ خاندان کا بڑا ہونے کے ناطے تمام فیصلے اب بھی میں کرتا ہوں۔
ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے وزیراعظم کو چند بجٹ سفارشات بھی پیش کیں جن میں بے انتہا مہنگائی سے متاثرہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے ذریعے لاشوں کی مفت نقل و حمل سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کی تجویز دی گئی۔
انہوں نے وزیر اعظم کی ہر طرح کی حمایت کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ تمام بحرانوں سے ملک کو نجات دلائیں گے۔
وزیراعظم نے چوہدری شجاعت کو بتایا کہ مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین ان کی کابینہ کے ایماندار اور محنتی رکن ہیں۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے آئندہ ضمنی انتخابات مشترکہ طور پر لڑنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کی حمایت کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 ایم پی ایز کو ڈی سیٹ کر دیا تھا، صوبائی اسمبلی سے ان کی برطرفی کے بعد وزیراعلیٰ کی پوزیشن کمزور بتائی جارہی ہے۔
خیبرپختونخوا کیلئے رعایتی نرخوں پر آٹا فراہم
دریں اثنا وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹا فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے جو کہ اب 40 روپے فی کلو کے حساب سے فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے وزیر اعظم کے اقدام کو تیز اور مؤثر انداز میں عملی جامہ پہنانے کے لیے 100 موبائل اسٹورز کا آغاز کردیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے صوبے کو 2 زونز (ایبٹ آباد اور پشاور) میں تقسیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ رعایتی قیمت پر آٹے کی فراہمی کو بتدریج پورے خیبرپختونخوا تک بڑھا دیا جائے گا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب تک موبائل اسٹورز کے ذریعے دونوں زونز میں آٹے کے 50 ہزار سے زائد تھیلے فروخت کیے جاچکے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 13 جون تک ان موبائل اسٹورز کی تعداد 200 تک بڑھا دی جائے گی تاکہ خیبرپختونخوا کے زیادہ سے زیادہ عوام رعایتی آٹے سے مستفید ہو سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ صوبے میں آٹے کی فروخت کے عارضی پوائنٹس بھی 9 جون (آج) تک فعال ہو جائیں گے اور 17 جون تک ان کی تعداد بڑھ کر 500 ہو جائے گی تاکہ اس عمل کو مزید آسان بنایا جا سکے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم کے وژن اور وعدے کے مطابق صوبے میں 993 مقامات پر آٹے کی فروخت کے 2 ہزار سے زائد عارضی پوائنٹس ہوں گے جہاں سے لوگ کم قیمت پر آٹا خرید سکیں گے۔