لاہور: پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے ملک بھر میں شروع کیے گئے 38 خفیہ آپریشنز میں گزشتہ ہفتے کے دوران صوبے سے دشمن غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی را کے رکن سمیت مختلف کالعدم تنظیموں کے 9 ارکان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پنجاب بھر میں خفیہ کارروائیاں کی گئیں اور ان کارروائیوں کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایک مبینہ رکن نوید اختر کو لاہور سے گرفتار کیا گیا اور اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملزم جوہر ٹاؤن اور انارکلی میں ہونے والے دو بڑے دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا، سی ٹی ڈی اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
اسی طرح ٹیموں نے دو دیگر مشتبہ افراد رسول خان اور ابراہیم خان کو بھی دھماکا خیز مواد رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کے دوران سی ٹی ڈی نے 40 مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا اور ان میں سے نو کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا کیونکہ ان کا تعلق مختلف کالعدم عسکریت پسند تنظیموں سے تھا۔
ان کی شناخت ریاض، سید تقی الحسنین، اسد عباس (کالعدم سپاہ محمد پاکستان)، صدام حسین، عبدی اللہ خان، ارشد (تحریک طالبان پاکستان)، القاعدہ کے جمیل الرحمان اور لشکر جھنگوی کے خالد محمود کے نام سے ہوئی ہے۔
سی ٹی ڈی ٹیموں نے ان کے قبضے سے 5 کلو بارودی مواد، 40 ڈیٹونیٹرز، 30 فٹ سیفٹی فیوز، پانچ دستی بم، چھ گولیوں کے ساتھ ایک پستول (9 ایم ایم)، 82 ہزار 240 روپے نقد رقم اور ایک جیپ برآمد کر لی۔
ترجمان نے کہا کہ سی ٹی ڈی پنجاب نے ملزمان کے خلاف صوبے کے مختلف تھانوں میں سات ایف آئی آر درج کرائی ہیں۔