انقرہ: وزیر اعظم محمد شہبازشریف تین روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق منگل کو انقرہ ایئر پورٹ آمد پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کے وفد کا ترک وزیر دفاع اور اعلیٰ حکام نے پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ان کے ہمراہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین، معاونین خصوصی طارق فاطمی اور فہد حسین بھی موجود ہیں۔
وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ وزیراعظم شہبازشریف کا ترکی کا پہلا دورہ ہے جبکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی ترکی میں موجود ہیں۔
تین روزہ دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کی صدر رجب طیب اردوان سے بالمشافہ ملاقات ہو گی جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت کا انعقاد ہو گا۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے کے علاوہ دونوں رہنما علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے، دونوں رہنما اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے مشترکہ خطاب بھی کریں گے جس کے بعد صدر اردوان وزیراعظم کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
رواں برس پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے اور دورے کے دوران اسی سلسلے میں صدر اردوان اور وزیراعظم شہبازشریف مشترکہ طور پر یادگاری نشان بھی جاری کریں گے جو ترکی اور پاکستان کے درمیان غیرمعمولی دوطرفہ تعلقات کی طویل تاریخ میں اِس اہم سنگ میل کی مناسبت سے تیار کیا گیا ہے۔
ترکی کے خارجہ امور، تجارت اور صحت کے وزرا بھی دورے کے دوران وزیراعظم سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیر اعظم ترکی کے ممتاز کاروباری حضرات اور مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی شخصیات سے بھی تفصیلی ملاقات کریں گے۔
ترکی کی کاروباری برادری کی نمائندہ تنظیم ’یونین آف چیمبرز کموڈیٹی ایکسچینج‘ کے صدر وزیراعظم کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے، اس کے علاوہ وزیراعظم ’پاکستان ترکی بزنس کونسل فورم‘ میں بھی شرکت کریں گے جس کا اہتمام ’ترک خارجہ معاشی تعلقات بورڈ‘ کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔
وزیراعظم ان تقاریب کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کریں گے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ترک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے تاکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی ومعاشی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا جائے۔ان تقاریب میں ممتاز پاکستانی کاروباری شخصیات شرکت کریں گی، اس موقع پر دونوں ممالک کے کاروباری حضرات کے درمیان (بی۔ٹو۔بی) ملاقاتیں بھی منعقد ہوں گی۔