شیخ محمد بن زاید النہیان متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) کے صدر منتخب ہوگئے، سرکاری میڈیا کے مطابق یہ پیش رفت سابق رہنما شیخ خلیفہ کے انتقال کے بعد سامنے آئی۔
رپورٹ کے مطابق شیخ محمد کو وفاقی سپریم کونسل کی جانب سے منتخب کیا گیا ہے، وہ اب تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کے رہنما ہوں گے جو ان کے والد نے 1971 میں قائم کی تھی۔
’ایم بی زیڈ‘ کے نام سے جانے جانے والے شیخ محمد نے وفاقی سپریم کونسل سے ملاقات بھی کی، ایم بی زیڈ یو اے ای کے ساتویں رہنما ہیں، تاہم ان کے سوتیلے بھائی شیخ خلیفہ کے انتقال پر تیل سے مالا مال ریاست سوگ میں مبتلا ہے۔
شیخ خلیفہ کی صحت میں خرابی کے بعد ایک کروڑ آبادی والے صحرائی ملک میں ان کے عہدے پر براجمان ہونے کی توقعات عروج پر تھیں۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ایک شخص کو خلا پر بھیجا اور مریخ پر تحقیقات کی اور اپنا پہلا جوہری ری ایکٹر کھولا جبکہ اپنی تیل سے چلنے والی معیشت کا استعمال کرتے ہوئے خودکار نوعیت کی خارجہ پالیسی بھی تشکیل دی۔
روایتی طاقتوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد قریبی اتحادیوں کے ہمراہ یہ مشرقِ وسطیٰ کے رہنما کے طور پر ابھر کر سامنے آئے اور امریکا کی مداخلت کو کم کیا اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرتے ہوئے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف جنگ میں شمولیت حاصل کی۔
شیخ خلیفہ بن زاید کا انتقال
متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمراں شیخ خلیفہ بن زاید النہیان گزشتہ روز انتقال کر گئے تھے۔
شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 3 نومبر 2004 سے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمراں کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔
وہ اپنے والد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے جانشین منتخب ہوئے تھے جنہوں نے 1971 میں یونین کے بعد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں اور ان کا انتقال 2 نومبر 2004 میں ہوا۔
1948 میں پیدا ہونے والے شیخ خلیفہ، متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور امارات ابوظبی کے 16ویں حکمران تھے۔ وہ شیخ زاید کے بڑے بیٹے تھے۔
متحدہ عرب امارات کا صدر بننے کے بعد شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظہبی دونوں کی بڑی تنظیم نو کی۔
ان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے تیزی سے ترقی کی اور یو اے ای کو اپنا گھر کہنے والے لوگوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنایا۔
شیخ خلیفہ نے تیل اور گیس کے شعبے اور چھوٹی صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا جنہوں نے ملک کے معاشی تنوع میں کامیابی کے ساتھ تعاون کیا۔
انہوں نے امارات کی فلاح و بہبود کے لیے پورے متحدہ عرب امارات میں وسیع دورے کیے، اس دوران انہوں نے ہاؤسنگ، تعلیم اور سماجی خدمات سے متعلق متعدد منصوبوں کی تعمیر کے لیے ہدایات دیں۔
اس کے علاوہ، انہوں نے وفاقی قومی کونسل کے اراکین کے لیے نامزدگی کے نظام کی تیاری میں پہل کی جسے متحدہ عرب امارات میں براہ راست انتخابات کے انعقاد کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا گیا۔
شیخ خلیفہ عوامی معاملات میں اپنی گہری دلچسپی رکھنے کے لیے جانے جاتے تھے۔
شہباز شریف کی تعزیت
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’متحدہ عرب امارات نے ایک دور اندیش رہنما اور پاکستان ایک عظیم دوست سے محروم ہو گیا ہے‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں‘۔