اپریل میں 3 ارب ڈالر سے زائد ریکارڈ ترسیلات زر ہوئیں، اسٹیٹ بینک

مرکزی بینک کو اپریل 2022 میں کارکنوں کی طرف سے3.1ارب ڈالرکی ترسیلات زر موصول ہوئیں، 3ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات اب تک پہلی مرتبہ ملک میں آئی ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اپریل 2022 کے دوران ترسیلات ماہ بہ ماہ 11.2 فیصد اور سال بسال 11.9فیصد بڑھ گئیں۔مالی سال 22 کے 10ماہ کے دوران ترسیلات زر مجموعی طورپر26.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گذشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 7.6 فیصد زائد ہیں۔

اپریل 2022 کے دوران زیادہ تر رقوم سعودی عرب سے 70 کروڑ7 لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 61 کروڑ 4 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 48 کروڑ 4 لاکھ ڈالراور امریکا سے 34 کروڑ 4 لاکھ ڈالر آئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستان کو مارچ میں اب تک کی سب سے زیادہ 2.8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر ہوئیں۔

اسٹیٹ بینک نے اعلامیے میں کہا تھا کہ مارچ میں 2.8 ارب ڈالر ہوئی ہوئیں، جو گزشتہ مہینے کے مقابلے میں 28.3 اور گزشتہ برس اسی مہینے کے مقابلے میں 3.2 فیصد زیادہ ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘ورکرز ترسیلات 22 مارچ کو تاریخ کی بلند ترین سطح 2.8 ارب ڈالر تھی اور مجموعی طور پر ترسیلات زر میں مالی سال 2022 کے پہلے 9 ماہ کے دوران بڑھ کر 23 ارب ڈالر ہوگئیں’۔

خیال رہے کہ اس سے قبل فروری میں ملازمین کی ترسیلات زر حکومت کے لیے مایوس کن ثابت نہیں ہوئی تھیں جس میں پاکستان نے تقریباً 2 ارب 20 کروڑ ڈالر حاصل کیے تھے جو کہ ماہانہ 2 فیصد اضافہ ظاہر کرتا تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان) نے ترسیلات زر کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے تھے جس میں ماہانہ بنیادوں پر فروری میں 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا، تاہم پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں سال فروری میں اس میں 2.7 فیصد کمی ہوئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں