شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے انتقال کر گئے

وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر محمد رضوان گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت کے قیام سے عین قبل محمد رضوان طویل رخصت پر چلے گئے تھے، بعد ازاں گزشتہ ماہ ایف آئی اے لاہور کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ان کا تبادلہ کر دیا گیا تھا، ان کا نام نو فلائی لسٹ میں بھی رکھا گیا تھا۔

ان کے خاندان کے ایک رکن کے مطابق 47 سالہ محمد رضوان کو گزشتہ روز صبح دل کا دورہ پڑا اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا، ان کی نماز جنازہ منگل (آج) کو لاہور میں ادا کی جائے گی۔

محمد رضوان کا تعلق پولیس سروس سے تھا اور وہ ڈی آئی جی کے عہدے پر فائز تھے، ایف آئی اے لاہور کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی تعیناتی کے دوران محمد رضوان نے جہانگیر خان ترین (جو اس وقت حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دے رہے ہیں)، سابق وفاقی وزیر صنعت خسرو بختیار اور ان کے خاندان کے افراد اور میڈیا ہاؤسز کی 2 شوگر ملوں کے خلاف منی لانڈرنگ اور مارکیٹ میں خردبرد کے الزامات کی بھی تحقیقات کی۔

محمد رضوان کی سربراہی میں ایف آئی اے کے تفتیش کاروں نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں شوگر مافیا کی جانب سے قیاس آرائی پر مبنی قیمتوں کے ذریعے 110 ارب روپے کی کمائی کا پتا لگایا، چینی اسکینڈل میں مزید کارروائی سیاسی وجوہات کی بنا پر روک دی گئی۔

منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں محمد رضوان کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف کے خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کا پتا لگایا تھا جن کے ذریعے 18-2008 کے دوران 14 ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

ایف آئی اے کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے کم اجرت والے ملازمین کے اکاؤنٹس میں موصول ہونے والی رقم (14 ارب روپے) پاکستان سے باہر ہنڈی/حوالہ نیٹ ورکس کے ذریعے منتقل کی گئی جو کہ بالآخر ان کے خاندان کے افراد کے ذاتی استعمال میں آئی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے محمد رضوان کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا، انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ڈاکٹر رضوان کے انتقال کے بارے میں جان کر دکھ ہوا، وہ ایک انتہائی ایماندار اور دلیر افسر تھے جنہوں نے ’کرائم منسٹر‘ شہباز شریف کے خلاف 16 ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کی اور اس دوران دباؤ کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری دعائیں مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں