عمران خان کا خطاب پاکستان کے خلاف ‘سازش’ ہے، قانونی کارروائی کریں گے، وزیر اعظم

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے قومی اداروں کے خلاف سازشی بیانیہ گھڑنے والا اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہے، عمران خان کا خطاب پاکستان کے خلاف ‘سازش’ ہے، ایبٹ آباد میں آج ریاست پاکستان، آئین اور قومی اداروں کو چیلنج کیاگیا، قانونی کارروائی کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران نیازی سیاست نہیں سازش کررہا ہے، یہ سازش پاکستان کے خلاف ہورہی ہے، ایک شخص کی انا، تکبر ، جھوٹ پر پاکستان قربان نہیں کرسکتے، پہلے عمران نیازی نے پاکستان کی معیشت ڈبونے کی سازش کی، اب خانہ جنگی کرانے کی کوشش کررہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کی ملک میں خانہ جنگی کرانے کی سازش کچل دیں گے، انہوں نے عمران نیازی آج کے دور کا میر جعفر اور میر صادق ہے جو پاکستان کو لیبیا اور عراق بنانا چاہتا ہے، میرصادق کے ساتھ بھی صادق لگا ہوا تھا جس طرح عمران نیازی کو سرکاری صداقت کا سرٹیفکیٹ ملا تھا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اسی تھالی میں چھید کررہا ہے جس میں اُس نے کھایا، پاکستان کے بائیس کروڑ عوام، آئین اور قومی ادارے ایک شخص کے غلام نہیں ہیں، عمران نیازی عوام کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہے، لیکن ہم اسے پاکستان کا ہٹلر نہیں بننے دیں گے، عمران نیازی نے بہت جھوٹ بول لیا، اب اسے سچائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ آج سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی منتخب حکومت کو سازش کر کے ہٹایا گیا، اس سازش میں مقامی میر جعفر اور میر صادق نے ان کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مخالفین جتنی مرضی کوشش کر لیں، جتنے مرضی کنٹینر کھڑے کر لیں 20 لاکھ لوگوں کا سمندر اسلام آباد آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران جہاں بھی جائیں گے وہاں نعرے لگیں گے ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ ہے، پشاور سے صرف ایک لوٹا نکلا اور اس لوٹے کو آج تک دوبارہ پشاور واپس آنے کی جرأت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہماری پارٹی سے منحرف ہوکر لوٹے بننے والے جہاں بھی جائیں گے ان کے خلاف ضمیر فروش، لوٹے، چور اور غدار کے نعرے لگیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کبھی بیرونی سازش کے تحت مسلط کی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ آپ نے ازخود نوٹس لیا، رات کے 12 بجے عدالتیں کھلیں، آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے، کیا کسی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے، ملک کے 16 ارب روپے چوری ہوئے اور آپ کچھ نہیں کر رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ نہ میں تیتر ہوں، نہ بٹیر ہوں، میں تو نیوٹرل ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ بار بار کہتا ہوں کہ نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے، جنگل میں بڑا جانور چھوٹے کو پکڑ لیتا ہے اس کو کوئی بچانے نہیں آتا، کیونکہ وہ نیوٹرل ہوتے ہیں، انسان کو اللہ کو جواب دینا ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ آخرت میں جواب لے گا کہ کیا تم راہ حق پر چلے یا نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں