طلب بڑھنے کے سبب ملک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ

کراچی: عید الفطر کی چھٹیوں کے بعد پہلے سیشن میں ڈالر کی زیادہ طلب کے باعث انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں روپے کے مقابلے میں 94 پیسے اضافہ ہوا۔کے مطابق کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ رمضان میں ڈالرز کی آمد میں 15 سے 20 فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ مقدس مہینے میں عام رجحان ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ 30 اپریل کو ڈالر کی قدر 185.69 روپے سے بڑھ کر 186.63 روپے ہو گئی۔

انٹربینک ایک ہفتے کی چھٹیوں کے بعد کھلا لیکن پاکستانی روپے پر دباؤ برقرار رہا کیونکہ مارکیٹ میں کوئی مثبت تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔

بلند ترسیلات زر اور 4 ارب ڈالر روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں آنے کے باوجود امریکی ڈالر کی قدر میں مقامی کرنسی کے مقابلے میں اضافے کا تسلسل برقرار رہا۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں پچھلے چند ماہ میں تیزی سے کمی اور درآمدکنندگان کی جانب سے مستقل زیادہ طلب کی وجہ سے پاکستانی روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں تجارتی خسارہ 65 فیصد بڑھ گیا جو کہ واضح اشارہ ہے کہ ڈالر کی طلب میں اضافہ برقرار رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث روپے سے ڈالر کی شرح تبادلہ مسلسل شدید دباؤ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ڈالر کی طلب کو کم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے تو آنے والے دنوں میں ڈالر کی مضبوط طلب کے باعث پاکستانی کرنسی مزید کمزور ہو گی۔

بینکاروں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اکاؤنٹ میں سعودی عرب کے جمع شدہ 3 ارب ڈالر کی رقم کے ممکنہ تسلسل کی رپورٹس بھی مارکیٹ کے رویے کو تبدیل نہیں کرسکے گی۔

انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلر عاطف احمد نے بتایا کہ سعودی حکومت کے مثبت جواب کی امید رکھتے ہوئے نئے وزیر اعظم نے سعودی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈپازٹس کی رقم واپس نہ نکالیں، پھر بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے بتایا کہ رمضان میں ڈالر کی آمد میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا تاہم اعداد و شمار اگلے ہفتے دستیاب ہوں گے۔

ملک بوستان نے کہا کہ مقدس مہینے اور عید الطفر میں زیادہ اخراجات اور خیرات کے باعث عام طور پر ترسیلات کی آمد میں ہر سال 15 سے 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی

30 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 10.5 ارب ڈالر رہ گئے۔ جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.054 ارب ڈالر موجود تھے اور ملک میں اس ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 16.553 ارب ڈالر کے ذخائر تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں