کیوبا کے سفیر کا احسن اقبال کے ’توہین آمیز‘ تبصرے پر ردِعمل

پاکستان میں کیوبا کے سفیر زینر کارو نے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کے کیوبا کے حوالے سے تبصرے کو ’توہین آمیز‘ قرار دیا ہے۔

احسن اقبال نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کیوبا کے معاشی حالات پر تبصرہ کیا تھا۔

اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت میں کوئی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو مضبوط معیشت بننا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان کیوبا یا شمالی کوریا جیسی حالت میں آجائے، ہمیں پاکستان کو ملائیشیا، ترکی، چین اور جنوبی کوریا کی طرح ترقی کے راستے پر منتقل کرنا ہے۔احسن اقبال کے تبصرے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زینر کارو نے ٹوئٹ کیا کہ ’بدقسمتی سے وفاقی وزیر احسن اقبال کا لاہورمیں پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا کیوبا سے متعلق توہین آمیز تذکرہ پاکستانیوں کے کیوبا سے حقیقی احترام اور گہری محبت کی نمائندگی نہیں کرتا‘۔

قبل ازیں صحافیوں اور ٹوئٹر کے صارفین کی جانب سے وفاقی وزیر کے تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے سخت وقت میں کیوبا کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

صحافی زیب النسا کا کہنا تھا کہ ’کوئی احسن اقبال کو کیوبا کی بنیادی تاریخ سے آگاہ کرے، وہ کیوبا کو شمالی کوریا کی طرح سمجھتے ہیں‘۔صحافی مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کیوبا کے بہادر لوگوں کا مشکور رہے گا۔دریں اثنا ٹوئٹر صارف عمار علی جان نے احسن اقبال سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔کیوبا کے سفیر کے ٹوئٹ کے بعد وفاقی وزیر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کا تبصرہ ’صرف خارجہ پالیسی سے متعلق‘ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم کیوبا کے لوگوں کا تہہ دل سے احترام کرتے ہیں اور ان سے گہرے تعلقات ہیں، ہم یہ بات نہیں بھول سکتے کہ کس طرح کیوبا کے ڈاکٹرز نے 2005 کے زلزلے کے دوران بہادرانہ کردار ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں