وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا ہے کہ آئین شکنی کرنے پر سابق وزیر اعظم عمران خان، صدر عارف علوی اور گورنر پنجاب عمر چیمہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
بیان میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وہ اسباب بتائے ہیں جن کی وجہ سے 10 اپریل کی رات کو عدالت کے تالے کھولے گئے جب سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے گریز کر رہے تھے۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جب آپ نے آئین کی دھجیاں اڑا دیں تو اس بات نے عدالت کو رات کے وقت تالے کھولنے پر مجبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جمہوریت اور آئین کو یرغمال بنا کر رکھا اور پوچھتے ہیں کہ رات کو عدالت کیوں کھولی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے غیر اخلاقی اور غیر آئینی حربوں کے باوجود بھی حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
گورنر پنجاب عمر چیمہ کے ہسپتال میں داخل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہے تحریک انصاف کے تمام ممبران بیمار ہو جائیں مگر حمزہ شہبار اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
ٹویٹر پر جاری اپنے پیغامات میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والے مواد کو روکنے کے لیے حکومت قانون پر سختی سے عمل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کسی مثبت سوچ یا عوامی خدمت سے عاری ہیں جنہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے فاشزم اور خراب صورتحال پیدا کی جبکہ نواز شریف کی پچھلی حکومت کے دوران احتجاج کرتے ہوئے افراتفری پیدا کی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر شہباز شریف نے لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا ہے اور پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم نے رانا ثنااللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جو قیدیوں کی فلاح و بہبود اور ملک میں جیلوں کے مجموعی حالات کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرے گی۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نے حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ قیدیوں کی مہارت کی فراہمی کے لیے دستیاب وسائل کا موثر استعمال کیا جائے تاکہ وہ اپنی سزا مثب انداز میں پوری کریں اور جیل سے آزاد ہونے کے بعد معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے جوہر ٹاؤن میں رمضان بازار کا اچانک دورہ بھی کیا اور حکام کو ہدایات جاری کیں کہ رمضان کے بابرکت مہینے میں کھانے پینے کی چیزیں ارزاں نرخوں میں فروخت کی جائیں۔