نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط اور وسیع کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی کے بعد شہباز شریف 11 اپریل کو پاکستان کے 23ویں وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔آج حکومت کے نئے سربراہ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور برطانوی حکومت کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم آفس کے مطابق شہباز شریف نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں کے فروغ کے لیے کیے گئے کام کو سراہا۔
کرسچن ٹرنر نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط اور وسیع کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان، برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو وسیع پیمانے پر مختلف امور میں تاریخی روابط اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں۔
انہوں نے بہتر تجارتی اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو اسٹریٹجک سطح پر فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے برطانیہ میں مقیم تقریباً 16 لاکھ سمندرپار پاکستانیوں کے دونوں ملکوں کے مابین ادا کیے جانے والے پُل کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے قانونی ہجرت کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس حوالے سے موجود استعداد کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا جاسکے۔
بحرین کے سفیر سے ملاقات
ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں بحرین کے سفیر محمد ابراہیم محمد نے ملاقات کی اور بحرین کی قیادت کی طرف سے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر انہیں مبارکباد دی۔
بحرین کے سفیر نے پاکستان اور بحرین کے مابین دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحرین، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔
شہباز شریف نے بحرین کی قیادت کی طرف سے تہنیتی پیغام پر بحرین کے سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، افرادی قوت اور غذائی تحفظ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات اور دوطرفہ اقتصادی روابط کو مستحکم بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے بحرین کی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کی وبا کے مشکل وقت میں پاکستانی برادری کی دیکھ بھال پر شکریہ بھی ادا کیا۔