وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہرقیمت پر آج کراؤں گا، ڈپٹی اسپیکر

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمدمزاری کا کہنا ہےکہ آئینی وقانونی تقاضے ہرصورت پورا کروں گا اور  وزیراعلیٰ پنجاب کاانتخاب ہرقیمت پرتھوڑی دیربعدکراؤں گا۔

ایک بیان میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی دوست محمدمزاری نے کہا ہے کہ مجھ  پر حملہ پلاننگ کےتحت کرایا گیا، جولوگ ملک میں مارشل لاء لگواناچاہتے ہیں ان کی خواہش پوری نہیں ہوگی، حملےکرنے والوں کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کریں گے۔

 دوست محمدمزاری نےکہا ہےکہ قانون کے مطابق ہائی کورٹ کے حکم پر عملدرآمد ہوگا، رات 12 بھی بج گئےتویہاں سے نہیں جاؤں گا ،  پہلے سے جانتا تھا یہاں پر گڑ بڑ ہوگی، منظم طریقےسے ایوان میں لوٹے بھجوائے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ  اجلاس سے پہلےکہا تھا کہ ہنگامے کی اطلاعات ہیں، جونہی اجلاس میں  پہنچا تو تشدد شروع کر دیا گیا، آئی جی پنجاب اورچیف سیکرٹری کوخط لکھ دیاہے، عدالت کےحکم کی روشنی میں مزیدسکیورٹی مہیا کی جائے۔

خیال رہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے لیے آج ہونے والا پنجاب اسمبلی کا اہم ترین اجلاس شدید بدنظمی کا شکار ہو گیا۔

اسمبلی اراکین کو ایوان میں بلانے کے لیے گھنٹیاں بجائی جاتی رہی ہیں لیکن سخت سکیورٹی انتظامات کے دعووں کے باوجود حکومتی خواتین اراکین اسمبلی میں اپنے ساتھ لوٹے بھی لے آئیں اور انہوں نے لوٹے لوٹے کے نعرے لگانا شروع کر دیے جس کے باعث ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔

جب ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کے لیے ہال میں پہنچے تو حکومتی اراکین کی جانب سے ان کی جانب لوٹے اچھالےگئے اور ان کی ڈائس کا گھیراؤ کیا گیا، حکومتی اراکین کی جانب سے دوست محمد مزاری کو تھپڑ مارے گئے اور ان کے بال بھی نوچے گئے، سکیورٹی اسٹاف اور اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کو حکومتی اراکین سے بچایا جس کے بعد وہ واپس اپنے دفتر میں چلے گئے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں