بین الاقوامی قرض دہندگان کے ساتھ تازہ رابطوں کے سلسلے میں پاکستان نے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی اور تکمیل کے ساتھ ساتھ 3 ارب ڈالر کے بقایا فنڈز کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا ہے تاکہ تیزی سے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر اور کم ہوتے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا مقابلہ کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل نے اسلام آباد میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز کے ساتھ ابتدائی ملاقات کی تاکہ 3 سالہ پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ رابطہ کیا جا سکے جو 3 بار معطل اور غیریقینی کا شکار رہا۔
سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے پاکستان میں آئی ایم ایف مشن کے نئے سربراہ ناتھن پورٹر سے بھی ورچوئل رابطہ کیا۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسمعٰیل اور سکریٹری فنانس حامد یعقوب شیخ اب پیر (18 اپریل) کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کے ساتھ اس حوالے سے باضابطہ بات چیت کرنے والے ہیں کہ پروگرام کو کیسے بحال کیا جائے اور مزید اقدامات پر اتفاق کیا جائے جنہیں جون میں آئندہ وفاقی بجٹ 2023-2022 کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسمعٰیل نے ایستھر پیریز روئیز کو نئی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام کو آگے بڑھانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن دونوں جگہ آئی ایم ایف کی جانب سے اس اقدام کا خیرمقدم کیا گیا اور مالی اور اقتصادی استحکام کے لیے اقدامات کی جانب بڑھنے کا وعدہ کیا۔
آئی ایم ایف کے عہدیداران نے حکام کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی جانب سے ہوم ورک کا تیار رکھیں جس میں ایسے اصلاحی اقدامات شامل ہیں جن سے نقصان بڑھنے کا عمل روکا جاسکے جو خاص طور پر 3 کھرب روپے سے زائد کے مالی اثرات کے ساتھ گزشتہ ماہ کے ریلیف-کم-ایمنسٹی پیکج کے بعد شروع ہوا تھا، اس کے بعد پیر کو اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔
معاملے پر تبصرے کے لیے ایستھر پیریز روئیز سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسمعٰیل نے اسلام آباد میں آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہسین سے ایک اور ملاقات بھی کی اور قرضے کی قسط بشمول بین الاقوامی ترقیاتی امداد (آئی ڈی اے) کے تحت آئندہ مالی سال کے لیے رعایتی فنانسنگ پر تبادلہ خیال کیا۔
مفتاح اسمعٰیل نے گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کی حکومت پر بدترن معاشی بحران پیدا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔