وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 ارکان قومی اسمبلی کی قیادت میں کارکنوں نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا اور گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوگئے۔
اسلام آباد میں ارکان قومی اسمبلی فہیم خان اور عطا اللہ کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے ریڈ زون میں واقع سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کے دروازے پر لاتیں مار کر توڑ ڈالا اور احاطے میں داخل ہوگئے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ ہاؤس کے اندر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ اس دوران سندھ ہاؤس میں تعینات سندھ پولیس تحریک انصاف کے کارکنان کے سامنے بے بس رہے۔
اسلام آباد پولیس کی نفری بھی سندھ ہاؤس پہنچی تاہم یہ نفری بھی پی ٹی آئی کارکنوں کو روکنے میں ناکام رہی۔
اسلام آباد پولیس نے دھاوا بولنے والے ارکان قومی اسمبلی اور 12 کارکنان کو گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا جہاں سے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل ارکان اسمبلی کو چھڑوا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
دوسری جانب اس سے قبل بھی پی ٹی آئی کارکنان ریڈ زون میں موجود سندھ ہاؤس کے باہر پہنچے تھا جہاں احتجاج کیا تھا۔ اسلام آباد پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔ بعدازاں مظاہرین دھرنا ختم کرکے منتشر ہوگئے تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھاکہ سندھ ہاؤس کا واقعہ افسوسناک ہے اور اس کی مذمت کرتاہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ غیرقانونی کام ہوا ہے، انہیں سندھ ہاؤس سے باہر نکالا گیا ہے، اصل مسئلہ 27 مارچ کا ہے لیکن یہ تو پہلے ہی شروع ہوگیا، پریشان کن صورتحال ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، بظاہر صورتحال کسی اور طرف جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی جی کو حملہ آور کارکنان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
ریڈ زون میں عمران خان کی ٹائیگر فورس نے دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، شرجیل میمن
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کے رکن شرجیل میمن نے کہا کہ ریڈ زون میں عمران خان کی ٹائیگر فورس نے دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، عمران خان کی ٹائیگر فورس نے سندھ ہاؤس میں بظاہر دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، سرکاری املاک پر دھاوا بولا گیا، وفاقی وزرا کہہ رہے تھے کہ سندھ پولیس کس قانون کے تحت سندھ ہاؤس پر تعینات ہے ، پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز بھی اس دہشتگردی کے حملے میں موجود تھے، فہیم خان اور عطااللہ کو تمام کیمروں نے دیکھا ہے۔