وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم ہر طرح کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار ہیں اور یہ اپوزیشن کی سیاست کے اخری ایام ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزرا اسد عمر اور خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں تاریخی جلسہ ہونے جا رہا ہے، اس پر اپوزیشن جماعتوں میں گھبراہٹ شروع ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کہنا شروع ہوگئے ہیں کہ یہ کیوں کہہ دیا کہ 10 لاکھ کے مجمعے سے گزر کر جانا ہے اور واپس آنا ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسے کے اعلان سے یہ پریشان ہوگئے ہیں، اگر اتنے کمزور دل تھے تو ایسا کام نہیں کرنا تھا، سیاست کمزور دل لوگوں کا کھیل نہیں ہے، ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا، آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم اراکین کی خرید و فروخت کی مذمت کرتے ہیں اور میں الیکشن کمیشن کو کہنا چاہوں گا کہ رات کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے آن ریکارڈ کہہ دیا ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ (ن) کی نظر لگ گئی ہے کہ انہیں صرف پی ٹی آئی نظر آتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘مخالفین کی جانب سے یہ جو ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے، یہ جو خچروں اور گدھوں کی خرید و فروخت کا سلسلہ جاری ہے اس کو روکیں گے، اس کا تدارک کرکے اس میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے’۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح کی صورتحال سے نٹمنے کے لیے بالکل تیار ہیں، یہ اپوزیشن کی سیاست کے اخری دن ہیں، مخالفین پرندوں کی طرح اپنے پنجروں میں بند ہیں، ان کی سیاست کے خاتمے کے بعد پاکستان مزید آگے بڑھے گا اور پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کے نتیجے میں حاصل ہونے والی شناخت کو برقرار رکھیں گے.
وفاقی وزیر اطلاعات نے اپوزیشن کو پی ٹی آئی جیسے بڑے عوامی جلسے کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ، پی پی پی اور فضل الرحمٰن، عمران خان کی طرح ایک جلسہ کرکے دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ ہم لانگ مارچ کریں گے، مدرسوں کے بچوں کے بل بوتے پر لانگ مارچ نہیں ہوتے، قیدیوں کی طرح جلسے نہیں ہوتے، مرد بنیں اور رضاکارانہ عوامی جلسے کرکے دکھائیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ نے آج جو بیان دیا ہے میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں، اس کے علاوہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے دیگر اتحادیوں کی جانب سے ہمیں جو مینڈیٹ حاصل ہے اس کا سلسلہ جاری رہے گا اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ خوشی کا موقع ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی اسلاموفوبیا کے خلاف کوشیشیں رنگ لائیں اور اقوام متحدہ نے اسلاموفوبیا کے خلاف دن منانے کا فیصلہ کیا اس پر میں عالمی اسلام کے مسلمانوں، خاص طور پر پاکستان کےعوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں تاریخی عظیم الشان جلسہ ہوگا، جلسے کی تیاریاں فوری طور پر شروع کی جا رہی ہیں، اس سلسلے میں صوبائی اور ضلع سطح پر کمیٹیاں بنائی جا رہی ہیں، کمیٹیوں کا مقصد تاریخی جلسے کے لیے عوام کو متحرک کرنا ہے اور پاکستان کے کونے کونے میں عوام تک وزیر اعظم عمران خان کا پیغام پہنچانا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو لوگ ملک کی سیاست پر نظر رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران وزیراعظم کی مقبولیت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا، کیونکہ لوگ دلیر اور خودار لیڈر کو پسند کرتے ہیں جو دنیا کے سامنے ڈٹ کر ملک کے مؤقف کو پیش کرسکتا ہے، جو صرف الیکشن جیتنے کے لیے سیاست نہیں کرتا، جو اپنے ملک کی آزادی و خودداری کے لیے بات کرتا ہے اور اپنے عقیدے کا مقدمہ بھی لڑتا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی یہ ہی خوبیاں ہیں جن کے باعث عوام ان سے جڑ رہے ہیں، مزید ان کے قریب آرہے ہیں، اس لیے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک ایسا تاریخی عوامی جلسہ ہونے جارہا ہے جس کو دنیا یاد رکھے گی۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے غبارے سے ہوا نکلنی شروع جائے گی، لوگوں کی توجہ اب اس سے ہٹ چکی ہے، گیم اب تحریک عدم اعتماد کے معاملے سے بہت آگے چلی گئی ہے۔
چوہدری پرویز الہیٰ کے بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ ہمارے اتحادی ہیں مگر ان کی اپنی الگ سیاسی جماعت اور شناخت بھی ہے، وہ اپنی انفرادی سیاست بھی کرتے ہیں، اپنے خیالات کا اظہار بھی کرتے ہیں اور آپ نے ان کا اج کا بیان بھی پڑھ لیا ہوگا جس میں انہوں نے وہی بات کی ہے جو ہر پاکستانی کرتا ہے کہ وزیر اعظم ایک ایماندار لیڈر ہے اور وہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، اس کے ساتھ انہوں نے یہ بات بھی کی ہے کہ تمام فیصلے اتحادیوں کے ساتھ مشاورت سے کیے جائیں تو بہتر ہے، ان کی بات بالکل ٹھیک ہے، انہوں نے آج جو باتیں کی ہیں ہم ان سے اتفاق کرتےہیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کے جلسے میں شرکت کے لیے پرجوش ہیں، ڈی چوک کے جلسے میں شرکت کے لیے جنوبی پنجاب سے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے اور اپنے لیڈر کے جلسے میں شرکت کریں گے جس کے خلاف تمام مخالفین اکھٹے ہوگئے ہیں۔